نیب بدعنوانی کے خاتمہ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا، نیب کی کوششوں سے دنیا بھر میں پاکستان کا نام معتبر ٹھہرا ہے ،چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری

جمعہ 17 فروری 2017 18:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے نیب بدعنوانی کے خاتمہ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا،نیب کی کوششوں سے دنیا بھر میں پاکستان کا نام معتبر ٹھہرا ہے ، چین پاکستان اقتصادی راہداری میں شفافیت یقینی بنانے کیلے نیب نے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ملتان بیورو کی دو روزہ انسپیکشن کے بعد افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ نیب نے انسداد بدعنوانی کی موثر پالیسی اختیار کی ہے جو کامیاب رہی ہے اور اس کے مثبت نتائج آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ نے 2014 سے نیب کے تمام علاقائی بیوروز اور ہیڈکوارٹرز کی انسپیکشن کا عمل شروع کیا ہے تاکہ وہ سالانہ انسپیکشن دوران سامنے لائی گئی خامیوں پر قابو پا سکیں،تمام علاقائی بیوروز کی انسپیکشن کی جا رہی ہے جو کہ فروری 2017تک مکمل کر لی جائے گی،انہوں نے کہا کہ نیب افسران بدعنوانی کی روک تھام کو اپنا قومی فرض سمجھ کر اس کی روک تھام کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کریں، نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں گزشتہ اڑحائی سال کے داران بدعنوان عناصر سے 45 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے گئے ہیں جو کہ نمایاں کامیابی ہے ،۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سولہ سال کے دوران نیب کو مختلف افراد سرکار ی اور نجی اداروں کی جانب سے 3,26,694شکایات موصول ہوئیں،اس عرصہ کے دوران نیب نے 10992 شکایات کی جانچ پڑتال،7303 انکوائریاں اور3648 انویسٹی گیشن کی منظوری دی جبکہ نیب کو2667 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے جبکہ سزا کی شرح 76فیصد ہے ، انہوں نے کہا کہ 2016ء میں 2015ء کے مقابلے میں نیب کو دوگنا شکایات، انکوائریاں اور انویسٹی گیشن موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ اڑھائی سال کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام شعبوں کے افسران اپنے فرائض موثر انداز میں سرانجام دے رہے ہیں، وہ بدعنوانی کی روک تھام کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ نیب میں شکایات کے اندراج میں اضافہ سے عوام کا نیب پر اعتماد کا اظہار ہوتا ہے،نیؓ نے فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے ،۔ نیب نے شکایات کی جانچ پڑتال سے تحقیقات، انوسٹی گیشن اور احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر کرنے کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے۔

وائٹ کالر کرائم کے خلاف کارروائی کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کرنا نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے سنجیدگی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اجتماعی مشاورت سے مستفید ہونے کیلئے ایک تفتیشی افسر کی بجائے چار افسروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس سے مقدمات کی تحقیقات قانون اور شواہد کی بنیاد پر مکمل کرنے اور مقدمات کی تیاری میں خامیوں پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا سربراہ بن چکا ہے،نیب کی بدعنوانی کی روک تھام کی کوششوں سے یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ ،انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری میں شفافیت یقینی بنانے کیلے نیب نے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں

متعلقہ عنوان :