سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی الرٹ نہیں تھا، آئی جی سندھ

واقعے کے بعد سے درگاہ سیل ہے، شواہد کو ضائع نہیں ہونے دیا گیا، سارا ریکارڈ محفوظ ہے، اے ڈی خواجہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 17 فروری 2017 17:13

سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی الرٹ نہیں تھا، آئی جی سندھ
سیہون شریف(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی الرٹ نہیں تھا، واقعے کے بعد سے درگاہ سیل ہے، شواہد کو ضائع نہیں ہونے دیا گیا، سارا ریکارڈ محفوظ ہے، شواہد ضائع نہ ہوں،اس لئے احتیاط سے کام کر رہے ہیں۔جمعہ کو سیہون میں میڈیا سے بات چیت میں آئی جی سندھ نے کہاکہ جمعرات کی شب مزار پر 50 اہلکاروں کی ڈیوٹی ہوتی ہے،شواہد اکھٹے کرنے کے اور سیکیورٹی کامناسب انتظام کرنے کے بعد مزار کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی خطرہ نہیں تھا، سی سی ٹی وی کیمرے کام کر رہے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے سے پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ حملہ آور برقعے میں تھا جس کی وجہ سے واضح نہیں ہوا کہ وہ مرد تھا یا عورت، اے ڈی خواجہ نے کہا کہ درگاہ سیل ہے، کوئی شواہد ضائع نہیں کیا گیا، سارا ریکاڈر محفوظ ہے، شواہد ضائع نہ ہوں،اس لئے احتیاط سے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے انکوائری کی ہدایت کی ہے، اے ڈی خواجہ نے کہا کہ 40 سے 50زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

متعلقہ عنوان :