چین اور یورپ کو موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں دوطرفہ تعاون مستحکم بنانا چاہئے ، سربراہ امور خارجہ

یورپی یونین نے چین کو ’’خطرے ‘‘ کی بجائے ہمیشہ معاون پارٹنر سمجھا ہے ، ایک چین پالیسی کے پابند ہیں عالمی ترقی ، ماحولیاتی تبدیلی ، افریقی امور ، افغانستان ، شام اور کوریا کے ایٹمی مسئلے سمیت شعبوں میں چین کے ساتھ تزویراتی تعاون میں اضافہ کرینگے طرفین کو ڈبلیو ٹی او پر مبنی عالمی تجارتی نظام کے تحفظ کے بارے میں تعاون کرنے کیلئے دنیا کو مثبت اشارہ دینا چاہئے ، چینی وزیرخارجہ ، ملاقات میں اظہار خیال

جمعہ 17 فروری 2017 15:26

بون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے گذشتہ روز کہا کہ چین اور یورپ کو چاہئے کہ وہ دنیا کو اس بارے میں مثبت اشارہ دے کہ طرفین عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او ) کی بنیاد پر عالمی تجارتی نظام کے تحفظ اور اوپن عالمی معیشت کے فروغ میں ہاتھ بٹائیں گے ۔وانگ نے ان خیالات کا اظہار گروپ 20 کے رکن ممالک (جی ٹوئنٹی ) کے وزرائے خارجہ کے جرمنی کے مغربی شہر بون میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر یورپی یونین (ای یو ) کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگی ر ینی کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا ، وانگ نے موگی ر ینی کو بتایا کہ چین اور یورپ کو تزویراتی صلاح مشورے اور تعاون میں مزید اضافہ کرنا چاہئے کیونکہ فریقین کے کئی اہم عالمی امور کے بارے میں خیالات میں یکسانیت پائی جاتی ہے ، اعلیٰ چینی سفاتکار نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یورپی یونین ڈبلیو ٹی او سے چین کے الحاق کے معاہدے کی شق نمبر 15کے تحت اپنی ذمہ داریاں جلد پوری کر سکتا ہے ، دفع 15کے تحت ڈبلیو ٹی او کے رکن ممالک کو چاہئے کہ وہ11 دسمبر 2016ء کے بعد جو چین کے داخلے کے ٹھیک پندرہ سال بعد ختم ہو رہی ہے ، اینٹی ڈمپنگ تحقیقات میں کسی تیسرے ملک کی خدمات حاصل نہ کرے ۔

(جاری ہے)

موگی رینی نے کہا کہ یورپی یونین ڈبلیو ٹی او کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے مسلسل کوششیں کرے گا ۔یورپی یونین کے اعلیٰ سفارتکار نے رواں سال کے اوائل میں ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں چینی صدر شی چن پھنگ کی کلیدی تقریر کو بے حد سراہا اور کہا کہ اس سے یورپ۔چین تعاون کیلئے نئے مواقع فراہم ہوئے ہیں ۔یہ بات پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے کہ یورپ اور چین موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں دوطرفہ تعاون کو مستحکم بنائیں اور یورپی یونین نے چین سے ’’خطرے ‘‘ کی بجائے ہمیشہ معاون پارٹنر کے طورپر سلوک کیا ہے ۔

انہوں نے اس امر کا اعادہ کیا کہ یورپی یونین ایک چین پالیسی کا پابند ہے۔موگی رینی نے کہا کہ یورپی یونین عالمی ترقی ، ماحول کی تبدیلی ، افریقی امور ، افغانستان ، شام اور جزیرہ نما کوریا کے بارے میں جوہری معاملے سے متعلق شعبوں میں چین کے ساتھ تزویراتی تعاون میں اضافہ کرے گا ۔