عدالت عالیہ نے ممبر آئل اوگرا کی تعیناتی کیلئے وزیراعظم کے احکامات معطل کردیئے

آسامی کیلئے نئے امیدواروں کا چنائو اوگرا کو سابقہ شارٹ لسٹ کئے گئے امیدوار میں سے کسی ایک کو ممبر آئل لگانے کا حکم

جمعہ 17 فروری 2017 14:26

عدالت عالیہ  نے ممبر آئل اوگرا کی تعیناتی کیلئے وزیراعظم کے احکامات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل عدالت عالیہ کے سنگل بینچ نے ممبر آئل اوگرا پر تعیناتی بارے وزیراعظم کے احکامات معطل کردیئے ہیں اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت پٹرولیم کو ممبر آئل اوگرا کی تعیناتی کیلئے ازسرنو آسامی مشتہر کرنے سے روک دیا ہے اور حکم دیا ہے کہ سابقہ شارٹ لسٹ کئے گئے تین رکنی پینل میں سے کسی امیدوار کو ہی تعینات کیا جائے نواز شریف حکومت اوگرا میں ممبر آئل کی پوسٹ پر اپنا ذاتی شخص کو تعینات کرنا چاہتے تھے لیکن عدالت نے حکومت کو عمل سے سختی سے روک دیا ہے عدالت عالیہ نے وزارت پٹرولیم کے ذریعے وزیراعظم کو حکم دیا ہے کہ ممبر آئل اوگرا دیانتدار ، اہل ا ور آئل کے معاملات سمجھنے والے کسی ماہر شخص کو تعینات کیا جائے یہ فیصلہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے لکھا ہے جبکہ حکومت کیخلاف یہ مقدمہ اوگرا کے سابق افسر یٰسین نے عدالت میں دائر کیا تھا مقدمہ کی تفصیلات کے مطابق نواز شریف حکومت نے سابق ممبر آئل صابر کی ریٹائرمنٹ کے بعد آسامی کی تعیناتی کے لئے اخبار میں اشتہار دیا تھا آئل معاملات سمجھنے والے متعدد افراد نے آسامی کیخلاف درخواستیں دی متعلقہ بورڈ نے صرف تین افراد جن میں غلام یٰسین ، زین العابدین اور عبدالملک کو سلیکٹ کرکے سرمی کرپشن سے پاک وزیراعظم نواز شریف کو بھیجی گئی تھی نواز شریف نے تین ناموں پرمشتمل پینل میں سے کسی ایک شخص کو بھی ممبر آئل لگانے کی بجائے آسامی کیلئے نیا اشتہار دینے کا حکم صادر کردیا وزارت پٹرولیم نے بھی وزیراعظم کے حکم پر عمل کرتے ہوئے آسامی برائے ممبر آئل اوگرا کیلئے نیا اشتہار دے دیا جس کو اوگرا کے سابق افسر اور سلیکٹ کئے گئے تین ناموں میں سے ایک امیدوار یٰسین کے دلائل سننے کے بعد جمعہ کے روز اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وزیراعظم کا حکم پر عملدرآمد نہ کریں بلکہ سابقہ تین افراد میں سے کسی ایک شخص کو ہی ممبر آئل اوگرا تعینات کیا جائے اور نئی بھرتی پر پابندی عائد کردی ہے