شیخوپورہ فیکٹری سلنڈر دھماکا میںہلا کتو ں کی تعداد چھ ہو گئی

مزید دس افراد کی حالت تشویش ناک

جمعہ 17 فروری 2017 12:30

شیخوپورہ فیکٹری سلنڈر دھماکا میںہلا کتو ں کی تعداد چھ ہو گئی
شیخوپورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) شیخوپورہ فیکٹری سلنڈر دھماکا اور آتشزدگی کے واقعہ میں زخمی ہونیوالے مذید چارافراد دم توڑ گئے جس جا نحبق ہو نیوالوں کی تعداد چھ ہو گئی ہیتفصیلا ت کے مطا بق شیخوپورہ کے علاقہ نبی پور ورکا ں کے قریب مقامی آٹو سپیئر پا رٹس بنانیوالی فیکٹری میں شارٹ سرکٹ کے باعث آتشزدگی اور سلنڈ ر دھماکہ میں دو افراد جاں بحق اورپچیس افراد جھلس کر شدید زخمی ہو گئے تھے جن میں 21شدید زخمیوں کو لاہور کے میو ہسپتال اور جناح ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جن میں مزید چار زخمی افراد آصف ، فرحان ، اعجاز ، احسن دم توڑ گئے ، جس سے حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد چھ ہو گئی ہے جبکہ ابھی مزید دس افراد کی حالت تشویش ناک ہے ڈاکٹر ز کے مطابق ان زخمیوں کے جسم کا ساٹھ سے اسی فیصد حصہ جل چکا ہے ، دوسری طرف فیکٹری مالکان کے خلاف تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے زیر دفعہ 322تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرکے تفیتش شروع کر دی ہے ، قابل ذکر اور قابل افسوس بات یہ ہے کہ شیخوپورہ کی 32لاکھ آبادی کے ساتھ ساتھ ضلع حافظ آباد اور گوجرانوالا کے اکثر علاقوں کو طبی سہولت فراہم کرنے والے پنجاب کے ماڈل ہسپتال میں نہ تو برن یونٹ ہے اور نہ ہی وینٹی لیٹر کی سہولت موجود ہے ، ہسپتال انتظامیہ کا جہاں لائے جانے والے مریضوں کو محض لاہور ریفر کرنے کے علاوہ کوئی اور کام نہیں ہے ، ضلع شیخوپورہ جو کہ ایک انڈسٹریل علاقہ ہے اور آئے روز فیکٹریوں میں حادثات کا معمول ہونے کی وجہ سے درجنوں افراد طبی سہولیات نہ ہونے اور لاہور ریفر کرنے کے دوران زندگی کی بازی ہار چکے ہیں ،پنجاب کے ماڈل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ کروڑ روپے صرف بلڈنگ کی تعمیر و مرمت کے نام پر خرچ ہو چکے ہیں مگر طبی سہولتوں کے فقدان کی وجہ پنجاب حکومت کے ہیلتھ پروگرام پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے مختلف سماجی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ شیخوپورہ ہسپتال میں فوری طور پر تمام تر سہولتوں سے لیس برن یونٹ کے قیام اور وینٹی لیٹر ز فراہم کئے جائیں ۔