امریکا: قومی سلامتی کے مشیر کے لیے نامزد ایڈمرل رابرٹ ہارورڈ نے عہدہ سنبھالنے سے انکار کر دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 17 فروری 2017 10:55

امریکا: قومی سلامتی کے مشیر کے لیے نامزد ایڈمرل رابرٹ ہارورڈ نے عہدہ ..
واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 فروری۔2017ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیر کے لیے چنے گئے ریٹائرڈ وائس ایڈمرل رابرٹ ہارورڈ نے یہ عہدہ سنبھالنے سے انکار کر دیا ہے۔جنرل مائیکل فلن کے قومی سلامتی کے مشیر کا عہدہ چھوڑنے کے بعد عام تاثر یہی تھا کہ صدر ٹرمپ نے ریٹائرڈ وائس ایڈمرل روبرٹ ہارورڈ کو ان کی جگہ لینے کے لیے چنا ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 60 سالہ ایڈمرل ہارورڈ اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان وجہ تنازع یہ بات بنی کہ وہ اس عہدے کے ماتحت کام کرنے کے لیے اپنی ٹیم لانا چاہتے تھے۔ اس وقت ایڈمرل ہارورڈ ابوظہبی میں مقیم ہیں جہاں وہ امریکی دفاعی کانٹریکٹر لاک ہیڈ مارٹن کے متحدہ عرب امارات کے آپریشنز کے سربراہ ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے بعد اس عہدے کے لیے پسندیدہ ناموں میں جنرل ڈیوڈ پیٹریئس اور جنرل فلن کی جگہ عارضی طور پر یہ ذمہ داری نبھانے والے ریٹائرڈ جنرل جوزف کیتھ کیلوگ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ کی حکمران جماعت رپبلکن پارٹی کے نمایاں ارکان نے بھی قومی سلامتی کے لیے صدر ٹرمپ کے سابق مشیر مائیکل فلن کے روسی حکام سے رابطوں کی وسیع تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ وائٹ ہاوس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنرل فلن کی روسی سفیر کے ساتھ فون پر بات چیت کے معاملے کا کئی ہفتوں سے علم تھا۔لیکن اس معاملے میں آزادانہ تحقیقات کے مطالبے پر بعض سینئر رپبلکن رہنما تنقید کر رہے تھے۔

یہ معاملات اس وقت طول پکڑنے لگے جب نیویارک ٹائمز نے یہ خبر شائع کی کہ فون ریکارڈ اور انٹرسیپٹ کی جانے والی فون کالز سے پتہ چلا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے بعض ارکان اور صدر کے دوسرے ساتھیوں نے انتخاب سے ایک سال قبل روسی انٹیلیجنس کے سینیئر اہلکاروں سے بار بار رابطے کیے تھے۔جنرل فلن کا قومی سلامتی کے مشیر بنائے جانے سے قبل ایک عام شہری کے طور پر امریکی سفارتکاری کرنا غیر قانونی ہو سکتا تھا۔