اسپورٹس ایونٹس پاکستان میں امن کے قیام میں مددگارثابت ہوں گے۔ مسلح افواج نے ریاست کی سر بلندی کے لئے اہم اقدامات کیے ہیں ،گورنربلوچستان

پاک افواج کی کاوشوں کی وجہ سے بلوچستان میں امن وامان کے مسائل تقریبا ختم ہو گئے ہیں، صوبے میں تعلیم کا نظام ہم نے بہتر کیا ہے،سی پیک دنیا کے دیگر ممالک سے رابطے کا بڑا ذریعہ ہے،جس سے چھوٹے صوبوں میں بھی خوش حالی آئے گی، میڈیا سے بات چیت

جمعرات 16 فروری 2017 14:46

اسپورٹس ایونٹس پاکستان میں امن کے قیام میں مددگارثابت ہوں گے۔ مسلح ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی نے کہاہے کہ اسپورٹس ایونٹس پاکستان میں امن کے قیام میں مددگارثابت ہوں گے۔ مسلح افواج نے ریاست کی سر بلندی کے لئے اہم اقدامات کیے ہیں ،پاک افواج کی کاوشوں کی وجہ سے بلوچستان میں امن وامان کے مسائل تقریبا ختم ہو گئے ہیں، صوبے میں تعلیم کا نظام ہم نے بہتر کیا ہے۔

سی پیک دنیا کے دیگر ممالک سے رابطے کا بڑا ذریعہ ہے،جس سے چھوٹے صوبوں میں بھی خوش حالی آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان میرین اکیڈمی میں دوسرے انٹریونیورسٹی اسپورٹس گالاکی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر میئرکراچی وسیم اختر بھی موجودتھے۔اسپورٹس گالا میں ملک بھر کی 16 جامعات کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی نے کہاکہ اسپورٹس میں حصہ لینے والے طلبا و طالبات کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔اس طرح کے ایونٹس دنیا کو امن کا مسیج دیتے ہیں۔طلبا و طالبات کو مبارک باد دیتا ہوں کو وہ اس اسپورٹس گالہ میں شرکت کر رہے ہیں۔میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان ملک کا سب سے بڑا ہے لیکن اس کی آبادی کراچی سے کم ہے،حالات کے لحاظ جو کام صوبے میں ہونا تھے وہ نہیں ہو ئے ہیں۔

بلوچستان میںامن وامان کے مسائل تقریباً ختم ہو گئے ہیں۔سویت یونین کے افغانستان میں آنے بعد وہاں سے لوگ بلوچستان میںآئے جس سے امن وآمان کی صورتحال کمزور ہو ئی تھی لیکن اب حالات بہتر ہیں۔محمدخان اچکزئی نے کہاکہ ہماری اولین ترجیح صوبے میں تعلیم کا نظام بہتر کرنا تھا جو ہم نے کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ دیگرصوبوں کی نسبت بلوچستان کی آب و ہوا مختلف ہے ،اس لئے اچھے پھل اور دیگر فصلیں بلوچستان میں پیدا ہو تی ہیں۔گورنربلوچستان نے کہاکہ نیوی کی جانب سے امن مشقوں میں 37ممالک کی شرکت دنیا کے لئے امن کا پیغام ہے۔