بھارتی فورسز نہتے کشمیری نوجوانوں کا مسلسل قتل عام کررہی ہیں،جب سے بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت وجود میں آئی ہے، ریاست کی صورتحال ابتر،شہادتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے،پر امن سیاسی سرگرمیوں پر مکمل قدغن ہے، سید علی گیلانی

جمعرات 16 فروری 2017 13:17

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے میں گرفتاریوںاور پابندیوںاور پرامن مظاہرین پر پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کا ایک منظم طریقے پر قتل عام کررہی ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت وجود میں آئی ہے، ریاست کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے اورشہادتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہے اور لوگوں کو پُرامن طریقے سے اپنی آواز بلند کرنے کا حق بھی نہیں ہے ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ پیلٹ گن کو اگرچہ مہلک ہتھیار قرار دیا گیا ہے اور اس کے استعمال سے گزشتہ سال بڑی تعداد میں نوجوان بینائی سے محروم ہوچکے ہیں لیکن قابض انتظامیہ نے ا علانیہ اس کا استعمال جاری رکھا ہوا ہے اور آج بھی ایک درجن سے زائدنو جوان پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرے اور ہڑتال کرانا لوگوں کا کوئی شوق یا مشغلہ نہیںبلکہ بھارتی فورسز کے مظالم کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت میںآر ایس ایس کی حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیر میں حالات کو مسلسل ابتر بنائے رکھنا چاہتی ہے تاکہ کشمیریوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ ان کو معاشی طورپر بھی کمزور کیا جائے ۔

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ دشمن کی سازشوںسے باخبر رہیں اور انہیںہر سطح پر ناکام بنانے کی کوشش کریں۔دریں اثناء سید علی گیلانی کی ہدایت پر حریت رہنما غلام نبی سمجھی، فاروق احمد شاہ، محمد اشرف لایا، بلال احمد صدیقی، محمد یاسین عطائی، عبدالرشید لون، محمد رمضان خان، خواجہ فردوس احمد، محمد یوسف میر، ظہیر عباس اورسجاد احمد لون سخت پابندیوں کے باوجود کولگام پہنچنے میں کامیاب ہوگئے جہاں انہوں نے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے لواحقین کے ساتھ اظہارِ تعزیت وہمدردی کیا۔

کرفیو جیسی پابندیوں کے باوجود بڑے جلسے منعقد ہوئے اور لوگوںنے آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ قابض انتظامیہ نے کولگام کی طرف مارچ کو ناکام بنانے کیلئے سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اورشبیر احمد شاہ کو گھروں میں جبکہ آزادی پسند رہنمائوں محمد یٰسین ملک، محمد اشرف صحرائی، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین اور عمر عادل ڈار سمیت درجنوں نوجوانوں کو پولیس اسٹیشنوں یا گھروں میں نظربند کردیا تھا۔ حریت چیئرمین نے حاجن اور ہندواڑہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے جموں وکشمیر کی صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے۔