Live Updates

دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہ کی جائے،اس مسئلے پر سب کو متحد اور یکجا ہونے کی ضرورت ہے، جب تک ایک بھی دہشت گرد موجود ہے، یہ جنگ جاری رہے گی،دہشت گردی کے خلاف قوم کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،

گزشتہ ساڑھے تین سال میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے گئے اورآپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن سے دہشت گردی میں واضح کمی آئی،تین سال میں دہشت گردی کے واقعات کی تعدادلگ بھگ 2200 سے کم ہو کر 160تک آ گئی، یہ کمی وزیراعظم کی قیادت ، چودھری نثار کی دن رات محنت اور صوبوں کی موثر حکمت عملی کا نتیجہ ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عوام اور سکیورٹی اداروں نے بے مثال قربانیاں دیں عمران خان یہاںسپریم کورٹ میں تو حاضری دیتے ہیں ، لیکن سڑک پار الیکشن کمیشن کیوں نہیں جاتے، الیکشن کمیشن میں عمران کا موقف ہے کہ آف شور کمپنی کو ظاہر کرنا ضروری نہیں، ان کا منی لانڈرنگ ،ٹیکس چوری کا مقدمہ کہاں گیا، ہماری طرف سے پاناما کیس میں مصدقہ دستاویزات عدالت میں جمع کرائی گئیں مگر ہماری دستاویزات کو کاؤنٹر کرنے کیلئے عمران خان ایک بھی کاغذ پیش نہیں کر سکے عمران خان پاناما کی بیساکھی کے سہارے سیاست کرنا بند کریں، اب بھی وقت ہے کہ وہ مثبت سیاست کی طرف واپس آئیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کریں خیبرپختونخوا میں ابھی منصوبوں کی فزیبلٹیز بن رہی ہیں جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت میگا پراجیکٹس کے فیتے کاٹ رہی ہے وزیر مملکت برائے اطلاعات‘ نشریات وقومی ورثہ مریم اورنگزیب کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 15 فروری 2017 19:33

دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہ کی جائے،اس مسئلے پر سب کو متحد اور یکجا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات‘ نشریات وقومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہ کی جائے،دہشت گردی کا واقعہ پاکستان کے کسی بھی شہر یا صوبے میں ہو ہمارے لئے اور وزیراعظم کے لئے وہ دہشت گردی کا واقعہ ہے‘اس مسئلے پر سب کو متحد اور یکجا ہونے کی ضرورت ہے، جب تک ایک بھی دہشت گرد موجود ہے، یہ جنگ جاری رہے گی،دہشت گردی کے خلاف قوم کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،گزشتہ ساڑھے تین سال میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے گئے اورآپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن سے دہشت گردی میں واضح کمی آئی،تین سال میں دہشت گردی کے واقعات کی تعداد لگ بھگ2200 سے کم ہو کر 160تک آ گئی، یہ کمی وزیراعظم کی قیادت ، چودھری نثار کی دن رات محنت اور صوبوں کی موثر حکمت عملی کا نتیجہ ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عوام اور سکیورٹی اداروں نے بے مثال قربانیاں دیں، جب تک ایک بھی دہشت گردی کا واقعہ پاکستان میں ہوتا رہے گا اور ایک بھی دہشت گرد پاکستان میں رہے گا یہ جنگ جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

عمران خان یہاںسپریم کورٹ میں تو حاضری دیتے ہیں ، لیکن سڑک پار الیکشن کمیشن کیوں نہیں جاتے، الیکشن کمیشن میں عمران کا موقف ہے کہ آف شور کمپنی کو ظاہر کرنا ضروری نہیں، ان کا منی لانڈرنگ ،ٹیکس چوری کا مقدمہ کہاں گیا، ہماری طرف سے پاناما کیس میں مصدقہ دستاویزات عدالت میں جمع کرائی گئیں مگر ہماری دستاویزات کو کاؤنٹر کرنے کیلئے عمران خان ایک بھی کاغذ پیش نہیں کر سکے، عمران خان پاناما کی بیساکھی کے سہارے سیاست کرنا بند کریں، اب بھی وقت ہے کہ وہ مثبت سیاست کی طرف واپس آئیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کریں،خیبرپختونخوا میں ابھی منصوبوں کی فزیبلٹیز بن رہی ہیں جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت میگا پراجیکٹس کے فیتے کاٹ رہی ہے۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات‘ نشریات وقومی ورثہ نے بدھ کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہ کی جائے،اس مسئلے پر سب کو متحد اور یکجا ہونے کی ضرورت ہے، جب تک ایک بھی دہشت گرد موجود ہے، یہ جنگ جاری رہے گی،دہشت گردی کے خلاف قوم کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، پچھلے چند دنوں میں ملک کے مختلف مقامات پر دہشت گردی کے اندوہناک واقعات ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سال میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے گئے اورآپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن سے دہشت گردی میں واضح کمی آئی، یہ کمی وزیراعظم کی قیادت ، چودھری نثار کی دن رات محنت اور صوبوں کی موثر حکمت عملی کا نتیجہ ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عوام اور سکیورٹی اداروں نے بے مثال قربانیاں دیں، ہم ملک میں دہشت گردی کے واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد سمجھتے ہیں کہ ان گہناؤنے اقدامات سے قوم کاعزم کمزور ہو گا مگر دہشت گردی کے ہر واقعے کے بعد ہمارا عزم مزید مضبوط ہوتا ہے، وزیراعظم کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف تمام آپریشنز جاری رہیں گے، تین سال میں دہشت گردی کے واقعات کی تعدادلگ بھگ 2200 سے کم ہو کر 160تک آ گئی ہے اورجب تک ایک بھی دہشت گرد موجود ہے، یہ جنگ جاری رہے گی، اس وقت دہشت گردی کے مسئلے پر سب کو متحد اور یکجا ہونے کی ضرورت ہے اس لئے دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہ کی جائے۔

پاناما کیس کے حوالے سے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے آج بھی یہ غلط تاثر دینے کی کوشش کی کہ ثبوت نہیں دیئے جا رہے، حقیقت یہ ہے کہ سپریم کورٹ میں تمام ثبوت اور دستاویزات جمع کرائی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان یہاںسپریم کورٹ میں تو حاضری دیتے ہیں ، لیکن سڑک پار الیکشن کمیشن کیوں نہیں جاتے، الیکشن کمیشن میں عمران کا موقف ہے کہ آف شور کمپنی کو ظاہر کرنا ضروری نہیں، ان کا منی لانڈرنگ ،ٹیکس چوری کا مقدمہ کہاں گیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہماری طرف سے مصدقہ دستاویزات عدالت میں جمع کرائی گئیں‘ یہ دستاویزات ڈاکومنٹڈ‘ رجسٹرڈ‘ آتھرائزڈ اور ویریفائیڈ تھیں ۔ ہماری دستاویزات کو کاؤنٹر کرنے کیلئے عمران خان ایک بھی کاغذ پیش نہیں کر سکے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ عمران خان عدالت میں سو رہے ہوتے ہیں کیونکہ خان صاحب باہر آ کر وہ بات کرتے ہیں جس کا اندر ذکر نہیں ہوتا۔

وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان پاناما کی بیساکھی کے سہارے سیاست کرنا بند کریں، اب بھی وقت ہے کہ عمران خان مثبت سیاست کی طرف واپس آئیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کریں، وہ ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنا حصہ ڈالیں، عمران خان کو چاہیے کہ وہ فعال اور مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کریں۔ آپ ایک نظر رکھنے والی اپوزیشن ضرور بنیں لیکن جھوٹے الزامات لگا کر ترقی اور اس کے تسلسل کو روک دینا پاکستان کے ساتھ زیادتی ہے ۔وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان صاحب جائیں اور خیبرپختونخوا کے عوام کی خدمت کریں، خیبرپختونخوا میں ابھی منصوبوں کی فزیبلٹیز بن رہی ہیں جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت میگا پراجیکٹس کے فیتے کاٹ رہی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات