کشمیر اور شام میں بے گنا ہ مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام عالم کی خاموشی افسوس ناک ہے‘اقوام متحدہ اور او آئی سی نریندر مودی اور بشار الاسد کو عالمی دہشت گرد ڈکلیئر کر کے جنگی جرائم کا کیس تیار کریں

آل جموں کشمیر جے یو آئی کے جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن ‘عطا اللہ علوی‘مفتی محمد اختر و دیگر کا مشترکہ بیان

منگل 14 فروری 2017 16:14

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2017ء) اقوام متحدہ اور او آئی سی نریندر مودی اور بشار الاسد کو عالمی دہشت گرد ڈکلیئر کر کے جنگی جرائم کا کیس تیار کریں۔کشمیر اور شام میں بے گنا ہ مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام عالم کی خاموشی افسوس ناک ہے۔علما ہ کرام قنوت نازلہ اور دعائوں کا اہتمام اہتمام کریں ۔اے جے کے جے یو آئی ریاست کی قدیم دینی جماعت ہے ۔

جو ریاست جموں کشمیر کی آزادی کی جدو جہد کا اسی سالی تسلسل رکھتی ہے ۔جس کے امرا میں میر واعظ کشمیر مولانا یوسف شاہ جیسی شخصیات بھی شامل ہیں ۔مولانافضل الرحمن کے خلاف کشمیر کے بعض بونے سیاست دانوں کی غیر سنجیدہ بیان بازی قابل مذمت ہے۔ان خیالات کا اظہار آل جموں کشمیر جے یو آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن ،مرکزی ناظم اطلاعات علامہ عطا اللہ علوی ،ضلعی امیر مفتی محمد اختر ،مرکزی ناظم مولانا عبد المالک ایڈوکیٹ مولانا قاضی منظور الحسن ، ،مولانا غلام رسول، مولانا فضل الر حمن ،مولانا عبد الشکور حقانی،مولانا محمد امتیاز ،شیخ نظر الدین ،مولانا غلام مرتضیٰ ،مولانا ابو سعد ،مولانا طیب منظور نے جے یو آئی کے مشاورتی اجلاس کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

جے یو آئی کے رہنمائوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور شام میں روسی اور بشاری مظالم پر انسانیت کی خاموشی افسوسناک ہے ۔اقوام متحدہ کا مجرمانہ کردار بھی قابل مزمت ہے ۔انھوں نے علماء کرام سے اپیل کء وہ خطبہ جمعہ اور ماہ ربیع الاول کے اجتماعات میں خصوصی طور دعائوں کا اہتمام کریں ۔انھوں نے آزاد کشمیر حکومت کی طرف سے میرٹ کی بحالی اور کفایت شعاری جیسے اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت سے سیرت النبی اور ناظرہ قرآن کو میں شامل کرنے اور عقیدہ ختم نبوت کو نصاب تعلیم میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ۔

انھوںنے کہا جمعیت علماء اسلا م خداکی زمین پر خدا کانظام چاہتی ہے۔ انھوںنے کہا آزادکشمیرکو مفت بجلی فراہمی کے لیے حکومت اقدامات کرے۔ انھوںنے کہا اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم کے سدباب کے لیے اپناکردار اداکرے۔ مسئلہ کشمیر قراردادوں سے حل ہونے والانہیں ۔ورنہ پیش کی جانے والی قراردادیں کچھ تعداد میں کم نہ تھیں ۔

انھوںنے کہا کشمیرکے مسئلہ کو عالمی فورمز پر اجاگرکرنے کے لیے بھی آزادکشمیرکی قیادت کو اختیارات سونپے جائیں تاکہ کشمیری قیادت پوری دنیامیں بھارتی جرائم کو دکھائے ۔ انھوںنے کہا آزادکشمیرمیں کرپشن کے خاتمہ کے لیے وزیراعظم کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ انھوںنے کہا کشمیر اور شام میں بے گنا ہ مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام عالم کی خاموشی افسوس ناک ہے۔علما ہ کرام قنوت نازلہ اور دعائوں کا اہتمام اہتمام کریں ۔اے جے کے جے یو آئی ریاست کی قدیم دینی جماعت ہے ۔جو ریاست جموں کشمیر کی آزادی کی جدو جہد کا اسی سالی تسلسل رکھتی ہے ۔جس کے امرا میں میر واعظ کشمیر مولانا یوسف شاہ جیسی شخصیات بھی شامل ہیں ۔