ْ 2018 ء کے انتخابات میں دینی جماعتیں متحد ہو کر فیصلہ کن کردار اداکرسکتی ہیں ‘ لیاقت بلوچ

پاکستان کے سیاسی اور جمہوری محاذ پر شائستگی ، باہمی احترام ، اختلاف رائے پر برداشت اور جمہوری رویوں کی شدت سے ضرورت ہے

پیر 13 فروری 2017 23:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2017ء) جماعت اسلامی پاکستا ن اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ باوفا اور گرم سرد حالات میں نظریہ اور پارٹی سے مخلص کارکنان اور قیادت ہی اصل سرمایہ ہوتاہے ،پاکستان کے سیاسی اور جمہوری محاذ پر شائستگی ، باہمی احترام ، اختلاف رائے پر برداشت اور جمہوری رویوں کی شدت سے ضرورت ہے ، قاری نذیر احمد مرحوم تمام دینی جماعتوں کا مشترکہ سرمایہ تھے ، آج کے حالات میں پاکستان کو نظریاتی ، اقتصادی ، جمہوری اور انتظامی کرپشن سے نجات دلانے کے لیے دینی جماعتوں اور محب دین عوام کو متحد ہونا ہوگا ، 2018 ء کے انتخابات میں دینی جماعتیں متحد ہو کر فیصلہ کن کردار اداکرسکتی ہیں ۔

جمعیت علمائے اسلام لاہور کے امیر قاری نذیر احمد مرحوم کے تعزیتی ریفرنس کے موقع پر خطاب اور فاٹا کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ اسلام ، ناموس رسالت ؐ ، عقیدہ ختم نبوت ، اسلامی تہذیب و معاشرت پر سوشل میڈیا کے ذریعے شیطانی بلاگرز آزاد ہیں اور قومی سلامتی ، اسلامی نظریاتی محاذ پر قربانیاں دینے والے علما ، دینی کارکنوں ، مساجد ، مدارس ، منبر و محراب کے لیے قدغن اور بندش ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکمران پاکستان کے اسلامی نظریہ کی جڑیں کمزور کرنے سے باز آ جائیں ۔ آئین اور اسلامی قوانین کی ہر قیمت پر حفاظت کی جائے گی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ 70 سال سے فاٹا کے عوام کو آئینی ، جمہوری ، سیاسی حقوق سے محروم رکھنے کے لیے انگریز دور کا ظالمانہ ایف سی آر مسلط ہے ۔ اب کسی تاخیر کے بغیر فاٹا کے محب وطن عوام کو قومی دھارے میں لایا جائے ۔ ایف سی آر ختم کیا جائے ۔ قبائلی علاقہ جات کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے اور آئینی ترامیم کا پیکیج تیار کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :