ڈرگ ایکٹ 1976میں ترامیم کیخلاف فارما سیوٹیکل مینو فیکچررز سمیت دیگر تنظیموں کی ہڑتال ،میڈیکل سٹورز بندہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات

لاہور سمیت صوبہ بھر میں احتجاج ،لاہور میں مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام ریلیاں نکالی گئیں ،مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا شہر بھر میں ٹریفک کانظام درہم برہم رہا ،ایمبولینسز بھی پھنسی رہیں،کراچی میں ہول سیل مارکیٹ بھی بند رہی،خیبر پختوانخواہ کی تنظیموں کا بھی اظہا ریکجہتی حکومتی مداخلت کے بعد بعض مقامات پر چین فارمیسی کھل گئیں،ڈرگ انسپکٹرز بھی میڈیکل سٹور ز کھلوانے کیلئے کارروائیاں کرتے رہے مشاورت نہ کرنے کا تاثر غلط ،جعلی ادویات بنانے پر کسی کو نہ پوچھا جائے ایسا جنگل کا قانون رائج نہیں ہو سکتا‘ وزیر صحت خواجہ عمران نذیر ہر صورت معیاری ادویات بنوائیں گے، کسی کو ’’ لائنس ٹو کل ‘‘نہیں دینگے،ہڑتال نہ کرنے والوں کے شکر گزار ہیں،کہیں ادویات کی قلت نہیں‘ پریس کانفرنس

پیر 13 فروری 2017 18:33

لاہور/کراچی /راولپنڈی /فیصل آباد /گوجرانوالہ/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2017ء) ڈرگ ایکٹ 1976میں ترامیم کیخلاف فارما سیوٹیکل مینو فیکچررز ، کیمسٹ اور ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن سمیت دیگر تنظیموں نے ہڑتال کر کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا ، لاہور میں مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام ریلیاں نکالی گئیں اور بعد ازاںمال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جس سے شہر بھر میں ٹریفک کانظام درہم برہم رہا اور ایمبولینسز بھی ٹریفک جام میں پھنسی رہیں،ڈسٹری بیوشن اور میڈیکل سٹورزکی بندش سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، حکومتی مداخلت کے بعد دوپہر کے بعد چین فارمیسی کھل گئیںجبکہ ڈرگ انسپکٹرز بھی میڈیکل سٹور ز کھلوانے کیلئے کارروائیاں کرتے رہے ، پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ جعلی ادویات بنانے پر کسی کو نہ پوچھا جائے ایسا جنگل کا قانون رائج نہیں ہو سکتا ، کسی کو ’’ لائنس ٹو کل ‘‘ مل جائے ایسا برداشت نہیں کر سکتے بلکہ عوا م کے مفاد میں ہر صورت معیاری ادویات بنوائیں گے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈرگ ایکٹ 1976ء میں ترامیم کے خلاف پاکستان فارما سیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن ،پاکستان کیمسٹ ایسوسی ایشن ،پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن ،ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن ، ایچ پی سی اے سمیت دیگر تنظیموں نے ہڑتال کرکے احتجاج کیا ۔کراچی میںہول سیل مارکیٹ اور ڈسٹری بیوشن بند رہی جبکہ خیبر پختواہ کی مختلف تنظیموں نے بھی ہڑتال کرنے والوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے ۔

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں میڈیکل سٹورز بند رہے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مختلف مقامات پر اکا دکا میڈیکل سٹورز کھلے رہے تاہم انہیں ادویات کی سپلائی نہ مل سکی ۔ لاہور میں مختلف مقامات پر احتجاج کے بعد ریلیاں نکالی گئیں اور بعد ازاں مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا گیا ۔ ریلیوں اور دھرنے کے باعث مال روڈ اور اس سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا بد ترین ٹریفک جام رہا ۔

اس موقع پر مظاہرین ترمیمی ڈرگ ایکٹ نامنظور ، کالا قانون نامنظور کے نعرے لگاتے رہے۔صوبائی دارالحکومت لاہور،راولپنڈی،سرگودھا،فیصل آباد ،ملتان،بھکر،رحیم یار خان،گوجرانوالہ،گجرات،بوریوالا، چیچہ وطنی ،ننکانہ صاحب اور دیگر شہروں میں ادویات کی ترسیل اور میڈیکل اسٹورز بند رہے۔لاہور کے سرکاری ہسپتالوں کے باہر قائم میڈیکل اسٹورز کی بندش سے مریضوں کو ادویات کے حصول میں شدید پریشانی کا سامنا رہا ۔

۔ پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے ترجمان نور مہر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے کبھی ہڑتال نہیں کی ، حکومت سے بارہا مذاکرات کیے لیکن حکومت نے ایک بات نہ مانی ۔ پنجاب میں دوا ساز کمپنیوں اور میڈیکل سٹور مالکان کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے حیدر آباد کے میڈیکل سٹور مالکان نے مظاہرہ کیا اور ڈرگ ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔

دوسری طرف محکمہ صحت پنجاب میڈیکل سٹورز کھلوانے کے لئے متحرک رہا ۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر خود مارکیٹوں میں جا کر میڈیکل سٹورز کھلوانے کے لئے کاوشیں کرتے ہوئے دکھائی دئیے جبکہ ڈرگ انسپکٹروں کو بھی متحرک رکھا گیا ۔ حکومت مداخلت اور فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی کے بعد مختلف مقامات پر چین فارمیسی نے اپنا کاروبار کھول لیا ۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ایکٹ میں ترمیم کیلئے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہ کرنے کا تاثر قطعی غلط ہے اور اس حوالے سے میٹنگز کا مکمل ریکارڈ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جیسے مرضی غیر معیاری ادویات بیچی جائیں اور کوئی پوچھنے والا نہ ہو اس کی کسی صورت اجاز ت نہیں دے سکتے ۔ چور کی سزا چور سے پوچھ کر تجویز کی جائے مہذب معاشروںمیں ایسا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا میڈیکل سٹورز والوں سے کوئی معاملہ ہی نہیں لیکن فارما سیوٹیکل کمپنیوں سے کریڈٹ پر ادویات لینے کی وجہ سے انہوں نے شٹر ڈائون کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جائز معاملات کے حل کیلئے ہر وقت بیٹھنے کے لئے تیار ہیںلیکن اگر کوئی حکومت کا بازو مروڑنا چاہے تو ایسا نہیں ہوگا۔ ہم کہہ چکے ہیں کہ سائنس اور کرائم سیفٹی وال کیلئے ٹیکنیکل ایکسپرٹ کو بٹھانے کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ادویات کا انٹر نیشنل سٹینڈرڈ ہو اور کسی کو ان کی ایکسپورٹ پر شک نہ ہو ۔حکومت معیاری ادویات بنوائے گی ۔ ہربل والے کہتے ہیں کہ ہمیں کوئی پوچھنے والا نہ ہو ہم یہ نہیں کہتے کہ سب غلط کام کر رہے ہیں لیکن کسی کو لائنس ٹو کل دیدیا جائے ایسا برداشت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں کہیں بھی ادویات کی قلت نہیں ، چین فارمیسی نے اپنا کاروبار کھول لیا ہے اور جن میڈیکل سٹورز نے ہڑتال نہیں کی ہم ان کے بھی شکر گزار ہیں ۔