یونان میں دوسری جنگ عظیم کے بم کو ناکارہ بنانے کیلئے شہر کو خالی کرا لیا گیا ،70ہزار کے قریب افراد محفوظ مقام پر منتقل

اتوار 12 فروری 2017 14:40

یونان میں دوسری جنگ عظیم کے بم کو ناکارہ بنانے کیلئے شہر کو خالی کرا ..
ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 فروری2017ء) یونان میں دوسری جنگ عظیم کے بم کو ناکارہ بنانے کیلئے تھیسالونی شہر کو خالی کرا لیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونان کے شہر تھیسالونی سے 70 ہزار کے قریب لوگوں کو محفوظ جگہ پر منتقل کردیا گیا تاکہ دوسری عالمی جنگ کے دنوں کے ایک بم کو ناکارہ بنایا جا سکے۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ بم تقریبا 500 پونڈ وزنی ہے اور یونان میں اب تک ملنے والا سب سے بڑا بم ہو سکتا ہے۔

یہ بم گذشتہ ہفتے اس وقت سامنے آیا جب قریبی پٹرول پمپ کے فیول ٹینک کی توسیع کا کام جاری تھا۔جہاں بم ملا ہے اس کے ارد گرد دو کلو میٹر کے اندر کے علاقے کو خالی کرایا گیا ہے۔ایک اندازہ کے مطابق اس بم کو ناکارہ بنانے کے لیے شہریوں کے انخلا کی مہم کو حالیہ برسوں میں یونان میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑی نقل مکانی قرار دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اگرچہ اس طرح کے دعووں کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

وج کا کہنا ہے کہ گنجان آبادی والے علاقے میں یہ اپنی نوعیت کی ایک پیچیدہ مہم ہے اور بم کو غیر فعال کرنے کے عمل میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔اس مہم میں 1000 پولیس اہلکار اور 300 کے قریب رضا کار بھی حصہ لے رہے ہیں۔شہر میں سفر کے لیے تمام پبلک ٹرانسپورٹ معطل رہیں گی۔لوگوں سے کئی دن پہلے ہی اپنے گھر چھوڑ دینے کے لیے کہہ دیا گیا تھا۔ایک مقامی شخص نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ امکان ہے کہ یہ بم برطانوی اور امریکی جنگی جہازوں کی جانب سے 17 ستمبر 1944 کو جرمنی کی ریلوے سہولیات پر گرائے جانے والے بموں میں سے ایک ہو۔

جرمنی کی فوج سنہ 1941 سے لے کر اکتوبر 1944 تک یونان پر قابض رہیں۔اس سے پہلے جرمنی کے شہر کولون سے ملنے والے دوسری جنگِ عظیم کے ایک ٹن وزنی بم کو ناکارہ بنانے کے لیے 20 ہزار کے قریب افراد کو ان کے گھر چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا۔ جرمنی میں ہر سال سینکڑوں ان پھٹے بم دریافت کیے جاتے ہیں۔ عام طور پر انھیں محفوظ طریقے سے ناکارہ بنا لیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :