یونان میں دوسری جنگ عظیم کے بم کے باعث 70 ہزار لوگوں کا انخلا

ْجنگ کو ناکارہ بنانے کی مہم میں 100پولیس اہلکار،300رضاکارشریک،تمام علاقہ خالی کرالیاگیا،حکام

اتوار 12 فروری 2017 14:30

ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2017ء) یونان کے شہر تھیسالونیی سے 70 ہزار کے قریب لوگوں کو محفوظ جگہ پر منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ دوسری عالمی جنگ کے دنوں کے ایک بم کو ناکارہ بنایا جا سکے۔یہ بم تقریباً پانچ سو پونڈ وزنی ہے اور یونان میں اب تک ملنے والا سب سے بڑا بم ہو سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بم گذشتہ ہفتے اس وقت سامنے آیا جب قریبی پٹرول پمپ کے فیول ٹینک کی توسیع کا کام جاری تھا۔

جہاں بم ملا ہے اس کے ارد گرد دو کلو میٹر کے اندر کے علاقے کو خالی کرایا گیا ہے۔یونانی فوج کا کہنا تھا کہ وہ پہلے اس کے ڈیٹونیٹر کو نارکارہ بنانے کی کوشش کریں گے،ایک اندازہ کے مطابق اس بم کو ناکارہ بنانے کے لیے شہریوں کے انخلا کی مہم کو حالیہ برسوں میں یونان میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑی نقل مکانی قرار دیا جا رہے ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ اس طرح کے دعووں کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

فوج کا کہنا تھا کہ گنجان آبادی والے علاقے میں یہ اپنی نوعیت کی ایک پیچیدہ مہم ہے اور بم کو غیر فعال کرنے کے عمل میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔اس مہم میں 1000 پولیس اہلکار اور 300 کے قریب رضا کار بھی حصہ لے رہے ہیں۔شہر میں سفر کے لیے تمام پبلک ٹرانسپورٹ معطل رہیں گی۔لوگوں سے کئی دن پہلے ہی اپنے گھر چھوڑ دینے کے لیے کہہ دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :