ماہرین حشرات نے ڈینگی اور دیگر وائرل بیماریوں سے بچائوکیلئے ایکالوجیکل پیسٹ ماڈلنگ ٹیکنیک متعارف کروانے کی اپیل کردی

اتوار 12 فروری 2017 12:30

فیصل آباد۔12 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 فروری2017ء) ماہرین حشرات نے پاکستان میں ڈینگی وائرس اور دیگر حشرات کے ضرر رساں نقصانات سے بچائو کیلئے ایکالوجیکل پیسٹ ماڈلنگ ٹیکنیک متعارف کرانے کی اپیل کی ہے اور واضح کیاہے کہ مذکورہ ٹیکنیک کے بغیر ان حشریات سے نجات ممکن نہیں ۔ماہرین حشرات نے کہاکہ پوری دنیا میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے حشرات کی درجہ بندی سمیت ان کے نقصان کے ممکنہ اثرات اور ان کے نتائج کے بارے میں پیش گوئیاں کی جاتی ہیںجبکہ اس مقصد کیلئے جدید ترین آلات استعمال کرتے ہوئے سینسر کے ذریعے نتائج مرتب کئے جاتے ہیں بالخصوص آسٹریلیا میں اس شعبے میں خاصا کام ہو چکا ہے جس سے پاکستانی سائنسدان خاطر خواہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ مختلف یونیورسٹیز کے شعبہ حشریات میں مختلف کیڑوں کی ساخت، پرورش اور ان کے کر دار کے بارے میں تحقیقی پیش رفت جاری ہے جس کے نتائج سے ایک طرف بیالوجیکل کنٹرول کے شعبے میں کام ہو رہا ہے تو دوسری جانب انسان دوست کیڑوں کو پروان چڑھا کر ضرررساں کیڑے ختم کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پاکستان میں ڈینگی وائرس کے ممکنہ خطرات پرکئی یونیورسٹیز میں مختلف ریسرچ گروپ تحقیقی کاوشیں بروئے کا ر لا رہے ہیں اور اس طرح کے وائرس کے حامل حشرات کیلئے اب ایکالوجیکل پیسٹ ماڈلنگ ٹیکنیک استعمال کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سائنسدانوں کیلئے اس شعبے میں تحقیق کیلئے میدان کھلا ہے لہٰذا آنے والے دنوں میں اس پر نئے امکانات تلاش کئے جا سکیں گے ۔

متعلقہ عنوان :