سپریم کورٹ نے مردان میں پولیس کی جانب سے خواجہ سرائوں کو تنگ کرنے کے حوالہ سے ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا

جمعرات 9 فروری 2017 23:49

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں پولیس کی جانب سے خواجہ سرائوں کو تنگ کرنے کے حوالہ سے ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔ قبل ازیں مقامی این جی او وژن پاکستان نے اس حوالہ سے دائر درخواست میں الزام لگایا تھا کہ مردان میں قیام پذیر خواجہ سرائوں کے گھروں پر پولیس کی جانب سے چھاپے مارے جاتے ہیں اور جن لوگوں نے خواجہ سرائوں کو کرائے پر گھر دے رکھے ہیں ان کو بھی پولیس کی جانب سے دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ خواجہ سرائوں کو ضلع مردان سے نکالا جائے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ مقامی پولیس بعض مخصوص عناصر کے دبائو کے باعث خواجہ سرائوں کو تنگ کرکے گھر چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مردان کو یہ معاملہ دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان سے رپورٹ طلب کی تھی جس کے پیش نظر خواجہ سرا علیشا اور سدرہ نے ڈسٹرکٹ سیشن جج مردان کے روبرو پیش ہو کر انہیں صورتحال سے آگاہ کیا جس پر سیشن جج نے پولیس سے جواب طلبی کی تو سیشن جج کو پولیس کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی کہ آئندہ خواجہ سرائوں کو تنگ نہیں کیا جائے گا اور ان کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

پولیس نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ خواجہ سرائوں کے مالک مکان کے خلاف اگر کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے تو اسے بھی ختم کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے رپورٹ ملنے پر کیس نمٹا دیا۔