پاکستانی خطاط نصیراللہ مہر اور ان کے بیٹے ذیشان مہر نے انٹرنیٹ کے لئے کیلی گرافک اُردو فونٹ تیار کر لیا

کمپیوٹر پر بھی خطاطی کے فن پارے تخلیق کئے جا سکیں گے

جمعرات 9 فروری 2017 16:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) پاکستانی خطاط نصیراللہ مہر اور ان کے بیٹے ذیشان مہر نے 10سال کی محنت سے انٹرنیٹ کے لئے کیلی گرافک اُردو فونٹ تیار کر لیا جس کے ذریعے کمپیوٹر پر بھی خطاطی کے فن پارے تخلیق کئے جا سکیں گے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نصیر اللہ مہر گزشتہ 30سال سے خطاطی کے فن سے وابستہ ہیں۔

ان کے فن پارے متعدد کتب و جرائد کی زینت بن چکے ہیں۔ ان کے بیٹے ذیشان مہر نے انٹرنیٹ کے دور میں خطاطی کے فن کے قدر والوں کی تعداد میں کمی کے پیش نظر انٹرنیٹ سے ہی اس معاملہ میں مدد لینے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلہ میں کمپیوٹر پروگرامنگ میں مہارت حاصل کی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر عمر سیف اور اس یونیورسٹی کے سنٹر فار سپیچ اینڈ لینگوئج ٹیکنالوجیز کے ماہر ڈاکٹر آغا علی رضا کی تکنیکی مدد سے تستعلیق طرز سے مطابقت رکھنے والا فونٹ تیار کیا۔

(جاری ہے)

مہر نستعلیق ویب فونٹ جدید اوپن ٹائپ فونٹ ٹیکنالوجی سے مطابقت رکھتا ہے۔ اس طرح کے دیگر فونٹس کے برعکس اس کا لائسنس امریکی ادارے کری ایٹو کامنز سے لیا گیا ہے تا کہ اسے مائیکروسافٹ اور دیگر معروف آپریٹنگ سسٹمز میں تعارف کرایا جا سکے۔ پاکستانی خطاطوں کی تنظیم کے صدر خالد جاوید یوسفی کا کہنا ہے کہ نیا فونٹ اتنا زبردست ہے کہ اس کے ذریعے تخلیق کئے گئے، خطاطی کے فن پارے اور ہاتھ سے تخلیق کئے گئے فن پارے میں کوئی فرق کرنا مشکل ہے۔

متعلقہ عنوان :