سپریم کورٹ، مظفر گڑھ میں محکمہ اوقاف کی زمین پر مبینہ قبضے کے حوالے ازخود نوٹس کیس کی سماعت

پنجاب حکومت کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت،سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی

بدھ 8 فروری 2017 20:37

سپریم کورٹ، مظفر گڑھ میں محکمہ اوقاف کی زمین پر مبینہ قبضے کے حوالے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے مظفر گڑھ میں محکمہ اوقاف کی زمین پر مبینہ قبضے کے حوالے ازخود نوٹس کیس میں پنجاب حکومت کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی ، کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی ، عدالت نے اس حوالے سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رزاق مرزا نے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لیے مہلت دیتے ہوے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

جبکہ گزشتہ روز پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کے ڈپٹی کمشنر محمد انور شیروانی کی جانب سے سپریم کورٹ میں رپورٹ بھی جمع کرائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب گورنمنٹ کے دس محکموں نے مظفر گڑھ محکمہ اوقاف کی 380کنال اراضی پر مبینہ طور پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے ،سپورٹس گرائونڈ تحصیل جتوئی نے 19کنال 17مرلے ،جانوروں کے ہسپتال تحصیل جتوئی والے 12کنال 2مرلے محکمہ اوقاف کی اراضی پر قابض ہیں ،جبکہ پولیس سٹیشن تحصیل جتوئی 8کنال ،ٹیلی فون ایکسچینج 8کنال ،بنیادی صحت مرکز والوںنے 48کنال 3مرلے اراضی پر قبضہ کررکھا ہے ،اسسٹنٹ کمشنر تحصیل جتوئی والے محکمہ اوقاف کی 6کنال 15مرلے ،جوڈیشنل کمپلیکس نے 61کنال ، تحصیل کمپلیکس والوں نے 39کنال تین مرلے ار اضی پر قبضہ کر رکھا ہے ،اسی طرح گورنمنٹ بوائز سپیشل ایجوکیشن سکول جتوئی 2کنال اورگورنمنٹ بوائز کالج جتوئی و دیگر سکولز والوں نے محکمہ اوقاف کی 180کنال چار مرلے اراضی پر قبضہ کررکھا ہے،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی سی آفس اور وقف کندہ کوڑے خان کی وقف اراضی کی انتظامی کمیٹی نے عدالت عظمیٰ پر عمل درآمد کرتے ہوئے تمام قابضین کو اراضی خالی کرنے کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں