بلوچستان نیوٹریشن پروگرام کے تحت شدید غذائی قلت کے باعث بیماریوں کے شکار بچوں کے علاج کے مراکز قائم کئے جا رہے ہیں، پروگرام منیجر بلوچستان نیوٹریشن

منگل 7 فروری 2017 19:45

کوئٹہ۔07 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2017ء) پروگرام منیجر بلوچستان نیوٹریشن ڈاکٹرفہیم خان نے کہا ہے کہ بلوچستان نیوٹریشن پروگرام کے تحت صوبہ کے سات ضلعی ہسپتالوں میں شدید غذائی کمی کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہونے والے بچوں کے علاج کے مراکز (اسٹبلائزیشن سینٹرز) قائم کئے جا رہے ہیں۔ اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں ضلعی ہسپتالوں کے علاج مراکز میں خدمات سرانجام دینے والے طبی عملہ کے لئے عالمی ادارہ صحت اور وفاقی وزارت صحت کے تعاون سے پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر فہیم خان پروگرام منیجر بلوچستان نیوٹریشن پروگرام نے بوائز اسکاوٹ ہیڈ کوارٹر میں طبی عملہ کے لئے منعقدہ پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکا کو بتایا کہ سات اضلاع کے ضلعی ہیڈ کواٹرز ہسپتالوں میں مراکز قائم کیے جارہے ہیں اس سلسلے میں تمام ضروری آلات اور ادویات کا بندوبست کیا جا چکا ہے اور طبی عملہ کی تربیت کے فوری بعد ان مراکز کو فعال کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ پروگرام کے سات اضلاع کے بنیادی مراکز صحت میں علاج کی غرض سے آنے والے ایسے بچے جو شدید غذائی کمی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں ان بچوں کو ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال بھجوایا جائے گا جہاں ان بچوں کو علاج کے لئے داخل کیا جائے گا اور ان بچوں کو صحت کی سہولیات ، ادویات اور خصوصی خوراک مہیا کی جائے گی جب تک بچے مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوجاتے۔

تربیتی ورکشاپ سے وفاقی وزارت صحت کے نمائندے عبدالولی خان اور ڈاکٹر خواجہ مسعود نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس تربیت سے بھرپور استفادہ کریں کیونکہ بیماربچوں کی زندگیاں بچانے میں ان کا کردار نہایت اہم ہوگا۔ انھوں نے نیوٹریشن پروگرام بلوچستان کو یقین دہانی کروائی کہ وفاقی وزارت صحت اس سلسلے میں تکنیکی اور مالی معاونت جاری رکھے گی تاکہ صوبہ میں پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کی شرح اموات میں کمی لائی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :