مودی انتہاء پسند ہے ،پاکستان نے مسئلہ کشمیرپراپنامؤقف ہمیشہ ذمہ داری سے اختیارکیا، مولانافضل الرحمن

حافظ سعیدکی نظربندی سے کشمیرکازکونقصان ہوگا،بلاول کی بات کو سنجیدہ نہیں لیناچاہئے ،ان کی عمردیکھیں سیاسی اختلافات کے باوجودعمران خان کوغدارنہیں کہہ سکتا،مسئلہ کشمیرپروزارت خارجہ ،وزارت امورکشمیراورکشمیرکمیٹی الگ الگ کام کررہی ہیں ،کشمیرکمیٹی سے استعفیٰ نہیں دوں گا، نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 5 فروری 2017 23:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2017ء) جے یوآئی (ف)کے سربراہ اورکشمیرکمیٹی کے چیئرمین مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ نریندرمودی ایک انتہاء پسندآدمی ہے ،پاکستان مسئلہ کشمیرپراپنامؤقف ہمیشہ ذمہ داری سے اختیارکیا،حافظ سعیدکی نظربندی سے کشمیرکازکونقصان ہوگا،بلاول کی بات کو سنجیدہ نہیں لیناچاہئے ،ان کی عمردیکھیں،سیاسی اختلافات کے باوجودعمران خان کوغدارنہیں کہہ سکتا،مسئلہ کشمیرپروزارت خارجہ ،وزارت امورکشمیراورکشمیرکمیٹی الگ الگ کام کررہی ہیں ،کشمیرکمیٹی سے استعفیٰ نہیں دوں گا۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے نجی ٹی وی کودیئے گئے ایک انٹرویومیں کیا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کابچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑاہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پرتنقیدکرکے ہم سکورنگ کررہے ہیں ،بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی ایک انتہاء پسندآدمی ہے ،جس نے بھارت کے اندراورمقبوضہ کشمیرمیں انتہاء پسندی کارویہ اختیارکیاہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مودی کے اقدامات سے جذبات پیداہوئے ہیں ،کشمیریوں نے دباؤمیں آنے کے بجائے 4مہینے گولی کے آگے کھڑے رہے اورثابت کردیاکہ ان کی تحریک آزادی کودبایانہیں جاسکتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی قربانیوں سے کوئی غافل نہیں ہے ،کشمیرکیلئے ہم ایک مؤقف رکھتے ہیں ،آزادی انسان کاپیدائشی حق ہوتاہے ،دنیاکاکوئی قانون کسی کوغلام نہیں رکھ سکتا۔انہوںنے کہاکہ کشمیرکمیٹی کوعلم نہیں ہے کہ وزارت خارجہ اوروزارت امورکشمیرکیاکررہی ہے ،جبکہ ان تینوں بلکہ آزادکشمیرحکومت کی بھی نمائندگی ہونی چاہئے ۔

انہوںنے کہاکہ میری مسلسل کوشش کے نتیجے میں تینوں اداروں کویکجابنانے کاپابندبنادیاہے ۔ان کامزیدکہناتھاکہ کشمیرکمیٹی اورمیرے وزیراعظم پاکستان کوخطوط کے بعدوزیراعظم پاکستان نے مسئلہ کشمیرپراقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیرپرسب سے زیادہ بات کی ۔مولانافضل الرحمن نے کہاکہ حافظ سعیدکی نظربندی سے کشمیرکازکونقصان پہنچاہے ،ایک اورسوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ کشمیرکمیٹی سے استعفیٰ نہیں دوں گا۔

یہ کوئی بچوں کے کھلونے تونہیں ہٹاؤاورتوڑدوراہ فرارکاراستہ اختیارکرنے کے بجائے اپناکرداراداکریں گے اورکشمیریوں کی خدمت کرتے رہیں گے ،پاکستان کابچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑاہے ۔اختلاف رائے کی بنیادپرمحب وطن کوغدارکہنامناسب نہیں ہے ،سیاسی اختلاف ہونے کے باوجودعمران خان کوغدارنہیں کہہ سکتا۔انہوںنے کہاکہ بلاول کی عمراورسوچ دیکھ لیں ان کی بات کوسیرئس نہیں لیناچاہئے آہستہ آہستہ سمجھ جائیں گی۔(یاسرعباسی)

متعلقہ عنوان :