پاکستان کے لئے نواب آف جونا گڑھ نے بے مثال قربانی دی جو لائق تحسین ہے ، بیرسٹر ظفر اللہ

نوجوان نسل کو مسئلہ جوناگڑھ کی آگاہی دینے کے لئے اسے نصاب کا حصہ بنانا چاہیے ،جونا گڑھ برصغیر کی مضبوط معاشی ریاست تھی جس کا الحاق پاکستان سے ہوا تھا،نواب آف جونا گڑھ مہابت خانجی نے نے قائداعظم کی پالیسیوں سے متاثرہو کر پاکستان سے الحاق کیا ، نواب جہانگیر خانجی

ہفتہ 4 فروری 2017 22:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 فروری2017ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ نے نواب آف جونا گڑھ نواب محمد جہانگیر خانجی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہو ئے اپنے خیالات کااظہار کیاکہ نواب آف جونا گڑھ نے پاکستان سے ریاست جونا گڑھ ریاست کا الحاق کر کے بہت جرات مندی کا ثبوت دیا ،نواب آف جونا گڑھ نواب مہابت خانجی کی یہ قربانی بے مثال اور قابل تحسین ہے ، اس موقع پر نواب آف جونا گڑھ ،نواب محمد جہانگیر خانجی نے وزیر اعظم کیخصوصی مشیر برائے قانون و انصاف ، بیرسٹر ظفر اللہ کو ریاست جونا گڑھ پر تعارفی کتابچہ اور مسئلہ جونا گڑھ پر ہونے والی اہم پیش رفت کے حوالے سے دستاویزاتپیش کیں، بیرسٹر ظفر اللہ نے مسئلہ جونا گڑھ کو اجاگر کرنے اور زندہ رکھنے پر نواب محمد جہانگیر خانجی کی کوششوں کو سراہا اور مسئلہ کے حل کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی - اس موقع پر نواب آف جونا گڑھ کہا جونا گڑھ برصغیر کی سب سے مضبوط معیشت رکھنے والی ریاست تھی جس پر بھارتی قبضہ غیر قانونی اور عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہی- تقسیمِ ہند کے وقت جوناگڑھ کے حکمران نواب محابت خانجی نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ قائداعظم کی پالیسیوں سے بہت متاثر تھے اور انہوں نے ۵۱ ستمبر ۷۴۹۱ کو باقاعدہ الحاقی دستاویز پر دستخط کئے کیا جس میں نواب آف جوناگڑھ نے دفاع، مواصلات اور خارجہ امور حکومتِ پاکستان کے حوالے کئے - جوناگڑھ وہ پہلی ریاست تھی جس نے پاکستان کے ساتھ باقاعدہ الحاق کیا نواب آف جوناگڑھ کا یہ فیصلہ ریاستِ جوناگڑھ کی کو نسل کے ساتھ مشاورت کے ساتھ کیا گیا تھاجس میں مسلمان اور ہندو دونوں شامل تھی- ۲۱ مئی ۶۴۹۱ کے ڈیکلیریشن کے مطابق جوناگڑھ کا پاکستان سے الحاق مکمل قانونی ہی- بھارت نے اس فیصلے کے خلاف ریاست کا معاشی محاصرہ کیا اور پھر ۹ نومبر ۷۴۹۱ کو فوجی یلغار کے ذریعے ریاست پر قبضہ کر لیا- پاکستان نے بھارتی جارحیت کے خلاف اقوامِ متحدہ میں رجوع کیا جہاں یہ مسئلہ آج بھی حل طلب ہی- برطانوی حکومت نے بھی اس وقت بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف کوئی ایکشن نہیںلیا- آج بھی بھارت اپنے جارحانہ رویہ پر قائم ہے اور خطے میں دہشت گردی پھیلانے سمیت مختلف منفی سرگرمیوں میں ملوث ہی-نواب آف جونا گڑھ نے کہا کہ الحاقی دستاویز عالمی قوانین میں دو ریاستوں کے مابین معاہدے کی حیثیت رکھتی ہے اور اب بھی اس کی قانونی حیثیت برقرار ہی- اقوامِ متحدہ کے آرٹیکل ۹۹ کے تحت پاکستان اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رجوع کر سکتا ہے اور الحاقی دستاویز بطور قانونی جواز پیش کی جا سکتی ہی- نواب آف جونا گڑھ نے کہا کہ نوجوان نسل کو مسئلہ جوناگڑھ اور اس کی تاریخ سے آگاہ رکھنے کے لئے مسئلہ جونا گڑھ کو نصاب کا حصہ بنانا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :