فاطمہ جناح پارک اسلام آباد میں یومِ یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تصویری مقابلے کا اہتمام، جڑواں شہروں کے 50سے زائد تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات کی شرکت

ہفتہ 4 فروری 2017 17:53

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 فروری2017ء) کشمیر کی غیور مائیں اپنے معصوم شہید بچوں کو جس طرح پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کر سپردِ خاک کر رہی ہیں ہر پاکستانی اس جذبے، تعلق اور رشتے کا احترام کرتا ہے اور اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گا جب تک کشمیر کی وادیوں میں آزادی کا سورج طلوع نہیں ہو جاتا جس کیلئے کشمیری عوام بھارتی ظلم و تشدد کی چکی میں پِس رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے نظریہ پاکستان کونسل اور سماجی تنظیم آفاق کے اشتراک سے ایوانِ قائد فاطمہ جناح پارک میں یومِ کشمیر کے حوالے سے طلبہ و طالبات کے مابین پوسٹرز کے مقابلے کی تقریب میں کیا۔ "کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہی"کے موضوع پر منعقدہ اس انعامی مقابلے میں جڑواں شہروں کے 50سے زائد سکولوں اور کالجوں نے حصہ لیا۔

(جاری ہے)

تصاویر میں کشمیری عوام پر بھارتی افواج کی طرف سے جاری انسانیت سوز ظلم و تشدد ، آزادی کیلئے کشمیریوں کی تڑپ، کشمیری نوجوانوں کے جذبہ حریت اور مظلوم کشمیری مائوں ، بہنوں، بیٹیوں کے عزم و ہمت کی شاندار عکاسی کی گئی تھی۔

پوسٹرز مقابلے کا افتتاح قومی یکجہتی کونسل کے چیئرمین نسیم احمد عثمانی نے کیا جبکہ اس موقع پر ممتاز ادیب ڈاکٹر افتخار کھوکھر، ماہرِ تعلیم عمیر مدنی اور دانشور انجم خلیق نے مقابلے میںرکھے گئے پوسٹرز کے حوالے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے نوجوان مصورروں کی کشمیر کاذ سے وابستگی اور سنگینی حالات کے مقابلے میں سینہ سپر ہونے کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے اسے عالمی ضمیر کیلئے بھارت میں جاری ریاستی دہشت گردی رکوانے کا پیغام قرار دیا۔

مقررین نے یہ بات زور دیکر کہی کہ کشمیری عوام بربریت کی اس فضا میں خود کو تنہا نہ سمجھیں، پاکستان کا بچہ بچہ اُن کے دکھ اور تڑپ کو اپنے دلوں میں محسوس کرتا ہے اور اُن کے حق کیلئے آواز اٹھانا اپنا دینی اور قومی فریضہ سمجھتا ہے۔ مقابلے میں بہترین پوسٹرز پر انعامات بھی دیئے گئے۔