تمام کشمیری مسلمانوں کے ساتھ ہیں‘کشمیر میں 7دہائیوں سے جاری ظلم وجبر کیخلاف انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کا کردار خاموش تماشائی سے زائد نہیں ‘حکمرانوں سمیت جس نے بھی کشمیریوں کے ساتھ غداری کی ‘پاکستانی عوام انہی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ انتخابات میں غداری کریگی

بلوچستان کی مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں ‘قبائلی عمائدین کاجماعة الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کی نظر بندی پراظہار تشویش

منگل 31 جنوری 2017 23:03

کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 جنوری2017ء) بلوچستان کی مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں ،قبائلی عمائدین اور انجمن تاجران کے نمائندوں نے جماعة الدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ سعید کی نظر بندی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ تمام کشمیری مسلمانوں کے ساتھ ہے ،کشمیر میں سات دہائیوں سے جاری ظلم وجبر کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کا کردار خاموش تماشائی سے زائد نہیں ،حکمرانوں سمیت جس نے بھی کشمیریوں کے ساتھ غداری کی ،پاکستانی عوام انہی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ انتخابات میں غداری کریگی ۔

ان خیالات کااظہار جماعة الدعوة کے صوبائی مسئول مولانامحمداشفاق ،جماعت اسلامی بلوچستان کے مولاناعبدالحق ہاشمی ،متحدہ مجلس عمل پاکستان کے نواب سلیمان خلجی ،پاکستان ورکرز پارٹی (ن) کے خدائے دوست کاکڑ ،تاجر نمائندوں اور دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں تحریک آزادی جموںوکشمیر کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کل جماعتی کانفرنس کے بعد شرکاء نے ہاتھوں کی زنجیر بنا کر جماعة الدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ سعید کی نظر بندی کی مذمت کی اوران سے اظہار یکجہتی کیابلکہ اس موقع پر شرکاء نے نعرے بازی کی گئی اور بھارتی و امریکی پرچم نذر آ تش کئے۔

اس سے قبل کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہناتھاکہ کشمیر میں سات دہائیوں سے بھارتی سرکار نے نہتے مسلمان خواتین ،بچوں ،نوجوانوں ودیگر پر انسانیت سوز مظالم کاسلسلہ جاری رکھاہے ،مقررین نے کہاکہ 8جولائی 2016کو برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر کی آزادی کیلئے جاری جدوجہد میں زبردست تیزی آئی جس سے بوکھلا کر بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کاسلسلہ شروع کردیا جس کے دوران چھرے لگنے سے نہ صرف ہزاروں کشمیری بینائی سے محروم ہوئے بلکہ بڑی تعدا دمیں معذور بھی ہوئے اس وقت کشمیر میں شدید ترین برف باری اور سردی کے باوجود بھی کشمیریوں کا جذبہ جہاد کم نہیں ہوسکاہے ،ان کاکہناتھاکہ پاکستان کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک میں سفیر بھجوائے گئے لیکن ان کو کشمیر کے متعلق کسی قسم کی معلومات حاصل نہ تھی ہم کہتے ہیں کہ شہداء کے خون سے غداری کرنے والے بربادی سے نہیں بچ سکتے ،ان کاکہناتھاکہ سفیر کشمیر میں جاری مظالم کے حوالے سے دنیا میں وہ پیغام نہ دے سکے جو انہیں دینا چاہئے تھا بلکہ اس کے برعکس وہ جماعة الدعوة اور اس کے سربراہ پروفیسر حافظ سعید پر پابندی کا پیغام لے کر آئے ،گزشتہ دنوں جماعة الدعوةاور اس کے سربراہ کے بارے میں بیان چھپا تو حکمرانوں نے فوری طور پر حافظ سعید کو نظر بند کردیاہے ،ان کاکہناتھاکہ پانامہ لیکس یا پاکستان میں برسراقتدار اور حزب اختلاف کی جماعتیں بھارت اورکشمیریوں کامسئلہ نہیں بلکہ کشمیری قائداعظم کے کلمے والے پاکستان کا ساتھ دینا چاہتے ہیں ،انہوں نے کشمیر کے متعلق موجودہ حکمرانوں کے کردار اور پالیسیوں پر تنقید کی اور کہاکہ ہر معاملے کو پیٹ سے سوچنے والے لوگ حل نہیں کرسکتے ،مقررین نے کہاکہ حافظ سعید کے خلاف کسی قسم کے قانون شکنی کے الزامات ہے اورنہ ہی ان کا کوئی اور قصور بلکہ انہیں صرف امریکہ کی خوشنودی کیلئے نظر بند کردیاگیاہے ،انہوں نے کہاکہ موسم سرما کے بعد کشمیر کی آزادی کی جدوجدمیں تیزی آنے والی ہے اس لئے بھارت امریکہ کے ذریعے پاکستان پر دبائو بڑھا کر حافظ سعید کو پابند سلاسل کرنا چاہتاہے تاکہ پاکستان میں کشمیریوں کیلئے آواز نہ اٹھائی جاسکے لیکن ہم بتانا چاہتے کہ ملک بھر سمیت بلوچستان کے غیور عوام ،سیاسی وقبائلی سمیت رہنمائوں سمیت دیگر کشمیری بھائیوںکے ساتھ ہے بلکہ امریکہ ،بھارت اور دیگر قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہے کہ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ پاکستان کے 20کروڑ عوام شانہ بشانہ کھڑے ہیں ،انہوں نے کہاکہ جو حکمران کشمیر کے ساتھ غداری کرینگے عوام آنے والے انتخابات میں انہی کے ساتھ غداری کریگی،کانفرنس کے دوران جماعة الدعوة کے زیراہتمام5 فروری کو کوئٹہ میں عظیم الشان کشمیر کارواں ریلی نکالنے کا بھی اعلان کیاگیا اورکہاگیاکہ ریلی کے دوران شرکاء صرف پاکستانی پرچم ہی اپنے ہمراہ لائینگے ۔

کانفرنس کے بعد شرکاء نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے عدالت روڈ پر ہاتھوں کی زنجیر بنا کر جماعة الدعوة کے نظر بند سربراہ حافظ سعید کے ساتھ یکجہتی کااظہار کیا اس موقع پر انہوں نے زبردست نعرے بازی کی اور بھارتی و امریکی پرچم نذر آتش کئے۔