اٹھارویں ترمیم منظورہونے کے بعد تاحال اختیارات صوبوں کو نہیں ملے،میرکبیرشاہی

وفاق نہیں صوبوں نے بھی قانون سازی کرنی ہے،اگرصوبوں نے اٹھارویں ترمیم سے ثمرات لینے ہیں تو قانون سازی کرنا ہوگی،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 27 جنوری 2017 16:23

اٹھارویں ترمیم منظورہونے کے بعد تاحال اختیارات صوبوں کو نہیں ملے،میرکبیرشاہی
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2017ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اٹھارویں ترمیم کے چیئرمین سینیٹر میرکبیراحمد شاہی نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم منظورہونے کے بعد تاحال اختیارات صوبوں کو نہیں ملے، خیبرپختونخوا حکومت قانون سازی میں سنجیدہ نہیں،سینٹرسسی پلیجو کہتی ہیں خان صاحب صوبائی حقوق کے لئے پارلیمنٹ کو استعمال کرے۔

(جاری ہے)

پشاور سول سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اٹھارویں ترمیم کے چیئرمین سینیٹر میر اکبیر احمد کا کہنا تھا کہ وفاق نہیں بلکہ صوبوں نے بھی قانون سازی کرنی ہے،اگرصوبوں نے اٹھارویں ترمیم سے ثمرات لینے ہیں تو قانون سازی کرنا ہوگی،کسی صوبے نے بھی کوئی ایسی قانون سازی نہیں کی جسکی تعریف کی جائے،انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت قانون سازی میں سنجیدہ نہیں،قائمہ کمیٹی کے ممبران دو دن سے پشاور میں ہیں کے پی حکومت کا ایک نمائندہ بھی نہیں آیا،خیبرپختونخوا حکومت کی مہمان نوازی کھبی نہیں بھولیں گے،دھرنوں جلسوں میں وقت ضائع کرنے کی بجائے صوبائی حکومت اس فورم پربات کے لئے آجاتی ،سینٹرسسی پلیجو کا کہنا تھا کہ خٹک صاحب نے کمیٹی کی کوئی بات سنی نہیں اور نہ ہی کوئی نمائندہ بھیجا،خٹک صاحب این ایف سی اورآئل گیس سے متعلق بات کرتے ہیں مگرمتعلقہ فورم پربات نہیں کرتے ،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان صوبائی حقوق کے لئے پارلیمنٹ کو استعمال کرے۔

متعلقہ عنوان :