وزیراعظم کی صاحبزادی مریم صفد رکے وکیل شاہدحامد نی سپریم کورٹ میں اپنی موکلہ کاتحریری بیان جمع کرادیا

منگل 24 جنوری 2017 23:15

وزیراعظم کی صاحبزادی مریم صفد رکے وکیل شاہدحامد نی سپریم کورٹ میں اپنی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2017ء) سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس کے مقدمہ میں وزیراعظم محمد نوازشریف کی صاحبزادی مریم صفدرنے بتایاہے کہ وہ 1992ء میں شادی کے بعد سے اپنے والد کی زیرکفالت نہیں ہیں اور2013 میں بھی اپنے والد کی زیرکفالت نہیں تھیں۔ منگل کو مقدمہ کی سماعت کے دوران مریم صفد رکے وکیل شاہدحامد نے عدالت میں اپنی موکلہ کاتحریری بیان جمع کرانے کے بعد اس کے مندرجات پڑھ کرسنائے ، مریم صفدرنے اپنے جواب میں واضح کیاہے کہ وہ ایک شادی شدہ خاتون ہیں۔

1992ء میں پاکستان آرمی کے ایک حاضر سروس افسرکیپٹن صفدر سے شادی ہوئی۔،جس نے بعد ازاں سول سروس جوائن کر لی۔ جواب میں مزید کہاگیاہے کہ کیپٹن صفدر 1986 ء میں آرمی میں بھرتی ہوئے، جب سے مسلسل ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جواب میں کہاگیاہے کہ شادی کے بعد ہم نے رائے ونڈ میں شمیم ایگری فارمز میں واقع پانچ میں سے ایک رہائش گاہ حاصل کرکے سکونت اختیارکی اس رہائش گاہ کی اصل مالک میری دادی تھیں۔

میرے تین بچے دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔بیٹا زیر تعلیم جبکہ ایک بیٹی کی شادی ہو چکی ہے۔ مریم صفد رنے کہاکہ ہمیں 2000ء میں جلاوطن کردیا گیا تو میں شوہرسمیت ا پنے والدین کے ہمراہ سعودی عرب چلی گئی، میرے شوہر کو انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے غیر قانونی طور پر ملازمت سے برطرف کیا گیا۔ ہم 2007ء میں جلاوطنی ختم کر کے وطن واپس آئے اور دوبارہ شمیم ایگری فارم میں رہائش اختیار کی۔

بعدازاں میرے شوہر 2008 ء اور2013 ء میں ایم این اے منتخب ہوئے،میرے شوہر کی آمدن بطور گورنمنٹ سرونٹ آتی رہی، جس کی تفصیلات عدالت کو پہلیفراہم کر دی گئی ہیں،میرے والد نے مجھے جو بھی قیمتی تحائف دیئے وہ پدرانہ شفقت کے تحت دئیے ہیں ، جس میں میری والدہ اور بھائیوں کی رضامندی اور محبت بھی شامل تھی۔ مریم صفد رنے اپنے بیان میں کہاہے کہ 1992ء کے بعد سے میں کبھی بھی اپنے والد کے زیر کفالت نہیں رہی ،2013 ء میں انھوں نے جو کاغذات نامزدگی داخل کرائے تھے اس وقت بھی میں انکے زیر کفالت نہیں تھی،میں کبھی بھی لندن فلیٹس کی بینیفشل آنر نہیں رہی اور نہ ہی میں نے ان فلیٹس سے کبھی کوئی مالی فائدہ حاصل کیا ہے ۔

عدالت عظمی نے فاضل وکیل سے کہاکہ مریم صفد رکے بیان پردستخط نہیں جس پرشاہد حامد نے عدالت کویقین دلایاکہ وہ بیان پر دستخط کروا کر بیان جمع کروا دیں گے ۔

متعلقہ عنوان :