امتحانی نظام اور طریقہ تعلیم میں بہتری کیلئے روایتی طریقہ امتحان تبدیل کرنا ہوگا، صدر مملکت

منگل 24 جنوری 2017 13:59

امتحانی نظام اور طریقہ تعلیم میں بہتری کیلئے روایتی طریقہ امتحان تبدیل ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ موجودہ نظام تعلیم علم کے فروغ کی بجائے معلومات کے فروغ کا ذریعہ بن رہا ہے تعلیمی نظام کو بہتر بنا کر مربوط نظام بہتر کیا جاسکتا ہے ، استاد کے جذبے اور عزم میں کمی سے تعلیمی شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا،تعلیم کا مقصد نسلوں کی ایسی تربیت ہے، دنیا میں ہمیشہ انہی قوموں نے ترقی کی جنہوں نے تعلیم میں اپنا قومی مفاد نظر رکھا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ مضبوط تعلیمی بنیاد سے تمام مراحل کامیابی سے طے پاسکتے ہیں موجودہ نظام تعلیم علم کے فروغ کی بجائے معلومات کے فروغ کا ذریعہ بن رہا ہے تعلیمی نظام کو بہتر بنا کر پورا نظام بہتر کیا جاسکتا ہے گزشتہ چند دہائیوں میں امتحانات کے کئی طریقے سامنے آئے ہیں امتحانی نظام اور طریقہ تعلیم میں بہتری کیلئے روایتی طریقہ امتحان تبدیل کرنا ہوگا اور امتحانی نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے انہی خامیوں کے باعث امتحانی نتائج سے طلبہ میں بے چینی اور مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیرونی دنیا سے سیکھنے کا عمل جاری رکھا جائے اور موجودہ امتحانی نظام کو جدید بنایا جائے تعلیم کا مقصد نسلوں کی ایسی تربیت ہے جس سے وہ نسلوں کی بہتر تربیت کرسکے دنیا میں ہمیشہ انہی قوموں نے ترقی کی جنہوں نے تعلیم میں اپنا قومی مفاد نظر رکھا تعلیمی نظام میں بگاڑ کی وجہ سے طلبا کی معلومات میں کمی ہوئی نصاب تعلیم کی بہتری کیلئے قائم کمیٹی کے بہتر نتائج برآمد ہونگے اور تعلیم کا فروغ اور نظام کی بہتری ایک قومی فریضہ ہے ماضی میں تعلیم نظام کو قومیانے کے فیصلے کا بہت نقصان برداشت کرنا پڑا ار تعلیمی ا داروں کو قومیانے سے اساتذہ کی طلبا پر توجہ میں کمی ہوئی ہے اور اساتذہ کے جذبے اور عزم میں کمی سے تعلیمی شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اساتذہ کو اس امر کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان کے بچے بھی انہیں اداروں میں پڑھتے ہیں انہوں نے مزید کہا ہے کہ امتحان میں نقل کے نظام سے طلبہ کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے جو طلباء اچھے سکولوں میں پڑھتے ہیں اور ان کا نظام تعلیم بھی اچھا ہے ان کو ہی آگے بڑھنا چاہیے تاکہ نقل کرنے والوں کو سزا مل سکے

متعلقہ عنوان :