ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کی اجازت نہیں دیں گے، ایرانی وزارت خارجہ

منگل 24 جنوری 2017 13:15

ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کی اجازت نہیں دیں گے، ایرانی وزارت خارجہ
تہران ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2017ء) ایران نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی وجہ اور منطق کے تحت جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ پھر سے شروع کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔یہ بات ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ملکی اور غیر ملکی صحافیوں کے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہی۔

بہرام قاسمی نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا امریکا میں نئی حکومت کے آنے بعد ایٹمی مسائل پر دوبارہ مذاکرات کی اجازت ہو گی، یہ بات زور دے کر کہی کہ کسی بھی وجہ اور منطق کے تحت ایسا کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے پانچ جمع ایک گروپ کے علاوہ امریکا کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کا عمل مکمل اور اس کا باب بند ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے واضح کیا کہ ایران کی نظر میں جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں جامع مشترکہ ایکشن پلان کا معاملہ ختم ہو چکا ہے اور جہاں ہم پہنچنا چاہتے تھے وہاں پہنچ گئے، مزید مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ممکن ہے کہ بعض فنی مسائل کے بارے میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے۔ بہرام قاسمی نے ایران اور امریکا کی نئی حکومت کے درمیان کسی بھی قسم کے رابطوں کی بھی سختی کے ساتھ تردید کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت امریکا کے ساتھ ہمارا کوئی رابطہ نہ تھا، ہے اور نہ آئندہ ہم اس کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :