باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت خان عبدالولی خان کو گیارہویں برسی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں،سینیٹر شاہی سید

فخر افغان باچا خان کے فکر و فلسفے کو نئی نسل تک منتقل کرنے کا عہد کرتے ہیںباچا خان بابا پختون قوم کو علم کی روشنی میں مستحکم دیکھنا چاہتے تھے، صدر اے این پی سندھ

پیر 23 جنوری 2017 23:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ ہم جنگ آزادی کے عظیم مجاہد فخر افغان رئیس الاحرار خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت خان عبدالولی خان کو گیارویں برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیںفخر افغان باچا خان کے فکر و فلسفے کو نئی نسل تک منتقل کرنے کا عہد کرتے ہیںباچا خان بابا پختون قوم کو علم کی روشنی میں مستحکم دیکھنا چاہتے تھے پختون قوم کی بیداری اور سیاسی شعور کے لیے انہوں نے پیدل تقریبا تمام خطے کا پیدل سفر کیاپختون اپنے کلچر و ثقافت کے ساتھ نئے دور کے چیلنجز کا مقابلہ کرسکتے ہیںہم ہر دور میں پختونوں کی بقاء کے لیے میدان عمل میں موجود رہے ہم نے ہر دور میں ملک کی سلامتی اور بقاء کے لیے لازوال قربانیاں دیںہم جنگ آزادی کے عظیم مجاہد فخر افغان رئیس الاحرار خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت خان عبدالولی خان کو گیارویں برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ملیر کے تحت جنگ آزادی کے عظیم مجاہد فخر افغان رئیس الاحرار خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کی انتیسویں اور قائد جمہوریت خان عبدالولی خان کو گیارویں برسی کے موقع پر ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے مذید کہا کہ اگلے ماہ فروری میں شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ عام کا انعقاد کریں گے جس سے پارٹی کے مرکزی صدر بھی خطاب کریں گے ،نادر ہ حکام اور سندھ پولیس میں شامل چند کالی بھیڑیں اپنا قبالہ درست ہے ،اللہ تعالیٰ نے ہمیں مظلوم بنایا ظالم نہیں، باچا خان بابا کے مشن کو ہر صورت میں پورا کریں گے اپنے عظیم اسلاف کی برسیوں کے موقع پر ان کے فکر و فلسفے پر کاربند رہنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیںان عظیم اکابرین کی جدجہد کو آگے بڑہانا خاص طور پر نوجوان نسل کا قومی فریضہ ہے ہمیں ملکر عہد کرنا ہوگا کہ اپنے آئندہ کی نسل کو تعلیم پر بھر پور توجہ دیکر ان کو ڈاکٹر ،انجینئر ،وکیل بنانا ہوگاہمیں وعدہ کرنا ہوگا کہ اپنی بہنوں اور بیٹیوں کی تعلیم پر بھر پور توجہ دیکر انہیں تعلیم کے زیور سے آشنا کرنا ہوگاہمیں اللہ تعالیٰ نے انتہائی خوبصورت پیدا کیا ہے مگر بد قسمتی سے ہمیں اس شہر میں کوئی اچھے مقام پر دیکھنا پسند نہیں کرتالوگوں کو پختون ڈرائیور ،چوکیدار،مزدورکی صورت میں تو قبول ہے مگر ڈاکٹر ،انجینئر اور وکیل کی صورت میں نہیں انتہاء پسندانہ اور عدم برداشت کی سوچ کو خیرباد کہنا ہوگا اور علم ،آگہی اورقلم کے ذریعے قوم کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگانام نہاد افغان جہاد کے ذریعے پختون قوم کا کلچر برباد، ان کے علمی و فکری اکابرین کو ختم اور جنت نماء دھرتی کو جہنم بنادیا گیا ڈالر وں کی لالچ میں ہمیں ترقی کے عمل سے بہت پیچھے کردیا گیا سرد جنگ کے دور کی سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور مذہبی قیادت نے اہل کتاب کے نام پر جس سپر پاور کو خطے پر مسلط کیا پینتیس لاکھ پختونوں کا خون بہنے کے بعد آج اس کو نکالنے کے لیے سیاست چمکارہے ہیں خطے میں بننے والے معاشی بلاک پر اگر سرد جنگ سے قبل کام ہوتا تو آج پورا خطہ دنیا کے ترقی یافتہ اقوام میں شامل ہوتا۔

(جاری ہے)

کمیونزم کو گرم پانی سے روکنے کے نام پر لاکھوں انسانوں کو لقمہ اجل بنانے والوں کا آج سی پیک پرکیوں خاموش ہیں عومی نیشنل پارٹی پاک چائنا اقتصادی راہداری کی کسی طور مخالف نہیں،یہ گیم چینجر منصوبہ پختون خطے میں پچھلی چار دہائیوں سے دہشت گردی کے نقصانات کا ازالہ کرنے کا بہترین موقع ہے۔پاک چائنا اقتصادی راہداری کا بنیادی روٹ مغربی روٹ ہے جسے فی الفور تعمیر کیاجائے ہم کسی صوبے کی ترقی کے مخالف نہیں مگر ترقی کے عمل میں پشتونوں اور بلوچوں کو اولین ترجیح دی جائے،توانائیوں کے منصوبے ،اقتصادی زون پہلے سے ترقی یافتہ علاقوں میں بنانے بجائے پسماندہ علاقوں میں لگائے جائیں۔

اٹا کے عوام کے ساتھ بہت زیادتیاں ہوچکی ہیں ،خدارا اب قبائل کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے ۔فاٹا کی ستر فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اسے ترقی عمل سے مذید دور نا رکھا جائے فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کے نکات پر فی الفور عمل کرتے ہوئے اسے فی الفور خیبر پختون خوا میں شامل کیاجائے۔اٹھانوے فیصد طبقے کے حقوق کے علمبردار مسلط ٹولے نے شہر کو پچاس ہزار سے زائد لاشیں دیں۔

ہر شہری ادارے کو گھوسٹ ملازمین اور اقربا پروری نے تباہ و برباد کردیا ،آج کراچی مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے جس کی بنیادی ذمہ داری چار دہائیوں سے مینڈیٹ لینے والے ہیں۔آج قدرت کا عمل شروع ہوچکا ہے اور قاتلوں،بھتہ خوروں اور چائنا کٹنگ کرنے والوں اور ٹھپہ مافیا کی صفوں میں کہرام مچا ہوا ہے ۔کراچی کے مسائل کے حل کرنے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت کی کوششیں اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے ۔

شہر مسائل کا گڑھ بن چکا ہے شہر کو بڑی تعداد میں ترقیاتی منصوبوں کی ضرورت ہے ،ہماری اولین ترجیح کراچی کے مسائل کا حل ہے جس کے لیے ہم سب ساتھ چلنے کو تیار ہیں ۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکریٹری یونس خان بونیری ، صوبائی سالار کچکول خان ،صوبائی سیکریٹری اطلاعات حمید اللہ خٹک ،ضلعی صدر سعید افغان جنرل سیکریٹری احسان خان نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر طارق خان،نسیم خان ،سراج خان ،قیصر خان باز محمد نے اپنی اپنی جماعتوں سے مستعفی ہوکراپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔