وزیر اعظم خود اپنے ہی بیانات اور موقف کے گرداب میں پھنس گئے ہیں، نواز شریف نے اپنی تقریر میں زور دیکر کہا تھا کہ وہ کسی قسم کا استثنیٰ نہیں لیں گے ، ان کے وکیل سپریم کورٹ میں دستوری استثنیٰ کی بات کررہے ہیں، وہ وزیراعظم کو اس رعایت کے تحت بچانا چاہتے ہیں،اس کا واضح مطلب اعتراف جرم ہے
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی پانامہ لیکس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو
پیر 23 جنوری 2017 22:37
(جاری ہے)
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نوازشریف نے قومی اسمبلی اور قوم سے خطاب میں اپنے پورے خاندان کا دفاع کیا اور خود کواور اپنے بیٹوں و بیٹی کو ایک اکائی اور فریق ظاہر کیا جبکہ مقدمہ میں اپنا الگ اور اپنے بیٹوں و بیٹی کے الگ الگ وکیل کھڑے کرکے ثابت کررہے ہیں کہ وہ ایک فریق نہیں جس سے ان کا صادق اور امین نہ ہونا ثابت ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے وزیر اعظم اور قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے دو حلف لئے ہیں جن میں قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کا تحفظ کرنے اور دستور کا پابند رہنے کا عہد کیا جبکہ وزیر اعظم کی حیثیت سے دیگر نکات کے ساتھ ساتھ یہ بھی عہد کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کی حیثیت کو اپنے مفادات کیلئے استعمال نہیں کریں گے جبکہ انہوں نے قومی اسمبلی کے ایوان میں کھڑے ہوکر اپنے اور اپنے خاندان کے دفاع کیلئے تقاریر کیں جو اپنی حیثیت کا ناجائز استعمال ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اس دن کے قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں وزیر اعظم کی تقریر شامل نہیں تھی ۔ان کے پاس اپنے دفاع کیلئے پریس کانفرنس اور جلسے میں تقریر سمیت دیگر مواقع موجودتھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس اور کرپشن کے الزامات نواز شریف پر ذاتی حیثیت میں عائد ہوتے ہیں لیکن ان کے دفاع میں سرکاری حیثیت اور وسائل کو استعمال کرکے وہ دستور اور اپنے حلف کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے آمدنی و اثاثہ جات کے کاغذات و گوشوارہ جات اور قومی اسمبلی کی تقاریر وغیرہ میں بہت سارے تضادات ہیں ،ملکی قوانین کے مطابق الزامات کا جواب دینااور بار ثبوت ان کے خاندان پر عائد ہوتا ہے جس کے تقاضے پورے کرنے میں نوازشریف اور ان کا خاندان ناکام ہوا ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کے پی کے میں کرپشن کی نشاندہی کریں اور عدالت میں جائیں، کرایہ میں ادا کروں گا، چور حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں سب کا احتساب ہونا چاہئے۔پانامہ لیکس کسی فرد واحد کا نہیں پاکستانی قوم اور ملک کے مستقبل کا مسئلہ ہے اس مقدمہ کے ساتھ ملک و قوم کا مستقبل وابستہ ہے اسی لئے ہم اس کو غیر معمولی اہمیت اور وقت دے رہے ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان میں کرپشن ہے اور کرپشن سے ملک تباہ ہو رہا ہے۔ کرپشن ہی سے غریب فٹ پاتھوں پر سوتے ہیں۔ کرپشن ہی کی وجہ سے عوام خودکشی کر رہے ہیں۔ کرپشن ہی کی وجہ سے کچھ لوگوں نے پاکستان پر قبضہ کیا ہوا ہے اور ان کرپٹ لوگوں کے کتے مکھن کھاتے ہیں اور غریب کا بچہ گندگی میں رزق تلاش کرتا ہے۔ پارلیمان کا کام قانون بنانا اور عدالت کا کام ہے کہ وہ قانون کی تشریح کریں اور عوام کے سامنے حق اور سچ کو واضح کریں۔ پانامہ لیکس کا کیس سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ پبلک پراپرٹی ہے۔ عدالت کو مقدمہ کا فیصلہ کرنے میں جتنا وقت چاہئے ہو گا ہم دیں گے کیونکہ یہ عوام کا کیس ہے۔مزید اہم خبریں
-
اسرائیل غزہ میں قحط اور بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے.یورپی یونین
-
جنرل (ر) باجوہ، فیض حمید کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کی تحریک پیش کروں گا، خواجہ آصف
-
پاکستان نے جوابی فضائی حملے کیے، طالبان افغان سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
-
ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی اختلاف نہیں، فیصل واوڈا
-
شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس پر سماعت ملتوی
-
صدر اور وزیرِ اعظم نیب کے گریجویٹ ہیں،شاہد خاقان عباسی
-
گیس و بجلی کی قیمتیں بڑھا کر صنعتوں کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے. ڈاکٹر حفیظ پاشا
-
بھارتی انتخابات:پولنگ سات مراحل میں44دن جاری رہے گی‘ہرووٹرتک پہنچیں گے.چیف الیکشن کمشنر
-
بلند ترین شرح سود کے ساتھ کاروبار چلانا ممکن نہیں رہا‘شرح سود مہنگائی کم کرنے کے لیے بڑھائی گئی تھی.تاجر
-
بجلی کے بلوں میں عوام پر غیر منصفانہ ٹیکس لگائے جانے کا انکشاف
-
ام المومنین حضرت خدیجة الکبریٰ ؓ کا یوم وصال 10رمضان المبارک بمطابق 21 مارچ کو عقیدت و احترام سے منایا جائے گا
-
نواز شریف آئندہ ماہ سعودی عرب جائیں گے،لندن بھی جانے کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.