اپنی وزارتوں میں ناکام وزرا ء نے کرپٹ نظام کے دفاع کا بیڑا اٹھا لیا، قوم دربار یوں کو جان گئی، روزانہ سپریم کورٹ میں جلوہ گر ہونے والے چند روز میں شکل دکھانے سے بھی بھاگتے نظر آئیں گے، پا نا مہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ ن انتخابات میں اکثریت تو دور کی بات پورے ملک میں ضلعی حکومت قائم کرنے کی بھی پوزیشن میں نہیں ہوگی

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الر شید کی صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت

پیر 23 جنوری 2017 22:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2017ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الر شید نے کہا ہے کہ اپنی وزارتوں میں ناکام وزرا ء نے کرپٹ نظام کے دفاع کا بیڑا اٹھا لیا، قوم دربار یوں کو جان گئی، روزانہ سپریم کورٹ میں جلوہ گر ہونے والے چند روز میں شکل دکھانے سے بھی بھاگتے نظر آئیں گے، پا نا مہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ ن انتخابات میں اکثریت تو دور کی بات پورے ملک میں ضلعی حکومت قائم کرنے کی بھی پوزیشن میں نہیں ہوگی۔

وہ پیر کو پنجاب اسمبلی میںاپوزیشن چیمبر میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے۔ میاں محمود الر شید نے کہا کہ پا نا مہ کیس نتیجہ خیز مرحلے میں داخل ہو گیا، فیصلہ 20کروڑ عوام کے حق میں آئے گا اور درباری رفو چکر ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزراء پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ کرے تو خواجہ آصف ہوش میں نہیں ہوتے لیکن روزانہ وزیر اعظم اور کرپٹ نظام کے دفاع میں سپریم کورٹ آنے کو اپنا مینڈیٹ سمجھتے ہیں اور خواجہ سعد رفیق کو اس بات سے غرض نہیں کہ ریلوے میں کتنی کرپشن ہو رہی ہے، آئے روز ٹرین حادثات ہو رہے ہیں لیکن انکی توجہ صرف عمران خان پر لگی رہتی ہے، حادثے کی مذمت بعد میں عمران خان پر تنقید پہلے کرتے ہیں۔

دا نیا ل عزیز سے متعلق بات کرتے ہوئے میاں محمود الر شید نے کہا کہ دا نیا ل عزیز اور مولانا فضل الرحمان میں کوئی فرق نہیں، ایک مال بنانے اور دوسرا وزارت لینے کے چکر میں کرپشن کے دفاع میں مصروف ہے۔ ایک سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف پنجاب میاں محمود الر شید نے کہا کہ چند روز میں کرپٹ نظام کا دفاع کرنے والے عوام اور میڈیا سے نظریں چراتے نظر آئیں گے کیونکہ تحریک انصاف20کروڑ عوام کا مقدمہ جیتنے کے مرحلے میں داخل ہو گئی۔

انکا کہنا تھا کہ شریف خاندان عدالت کے سوالوں کے جوابات دینے کی بجائے آئیں بائیں شائیں کر رہا ہے، عدالت پوچھتی منی ٹر یل ہے جواب میں قطری کا خط داخل کرا دیتے ہیں، پا نا مہ سے نکلنے والی کرپشن داستان پر برطانیہ کے بعد جرمن میڈیا نے بھی تصدیق کردی اگر حکمران اس کو رد کرتے ہیں تو ان خبر رساں اداروں کیخلاف قانونی کارروائی کیوں نہیں کرتی انکا کہنا تھا کہ قوم کرپٹ حکمرانوں کو جان گئی اور پا نا مہ کا مقدمہ سمجھ گئی اب انتخابات میں اکثریت تو دور آئندہ ن لیگ پورے ملک میں ضلعی حکومت قائم کرنے کی بھی پوزیشن میں نہیں ہوگی۔