ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن راولپنڈی طارق رحیم حیدری کرپشن ختم کرتے کرتے خود بھی نیب کے شکنجے کا شکار

نیب نے اختیارات سے تجاوز اور غیر قانونی اثاثے بنانے پر انکوائری مکمل کرلی، طارق رحیم حیدری نیب حکام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے جلد تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس دائر کردیا جائے گا،ذرائع

پیر 23 جنوری 2017 22:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن راولپنڈی طارق رحیم حیدری کرپشن ختم کرتے کرتے خود بھی نیب کے شکنجے کا شکار ہوگئے ہیں۔ اختیارات سے تجاوز اور غیر قانونی اثاثے بنانے پر نیب نے انکوائری مکمل کرلی۔ طارق رحیم حیدری نیب حکام کو مطمئن کرنے میں بری طرح ناکام رہے۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق رحیم حیدری کے خلاف جلد ہی تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

طارق رحیم حیدری اسلام آباد میں تحصیلدار اور مجسٹریٹ بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں کام کر چکے ہیں۔ نیب کو طارق رحیم حیدری کے حوالے سے شکایت ملی تھی کہ اس نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے راولپنڈی اور اسلام آباد میں کروڑوں روپے کی جائیداد اور بینک اکائونٹس بنا رکھے ہیں۔

(جاری ہے)

نیب نے تمام ثبوت حاصل کرنے کے بعد طارق رحیم حیدری کو وضاحت کیلئے طلب کیا تو وہ تحقیقاتی آفیسر کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔

نیب نے ابتدائی انکوائری کے بعد ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور سٹیٹ بینک کو بھی خط لکھ دیا گیا ہے کہ طارق رحیم حیدری اور ان سے متعلقہ اکائونٹس کی مکمل معلومات نیب کو فراہم کردی جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد جلد ہی طارق رحیم حیدری کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے پر ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ طارق رحیم حیدری اس وقت راولپنڈی ڈویژن میںانسداد بدعنوانی محکمہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر کام کررہے ہیں۔ محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی پر بھی اب ایک سوالیہ نشان لگ چکا ہے کہ وہ محکمہ بدعنوانی کا کیسے خاتمہ کر ے گا جس کے اپنے ہی افسران کروڑوں روپے کے اثاثے بنا چکے ہیں۔ (عابد شاہ)

متعلقہ عنوان :