زرداری خاندان کوپروٹوکول دینے والے وزیراعلیٰ کوالزام تراشی زیب نہیں دیتی،ترجمان

کسی محب وطن شخص کوزیب نہیں دیتا کہ وہ پاراچنارجیسے سانحے پرسیاست کرے،ترجمان وزارت داخلہ کا وزیر اعلیٰ سندھ اوررہنماء پی پی سینٹر سعید غنی کے بیان پر ردعمل کا اظہار

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 23 جنوری 2017 20:03

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23جنوری2017ء) :ترجمان وزارت داخلہ نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اوررہنماء پی پی سینٹر سعید غنی کے بیان پر ردعمل کا اظہارکیاہے،زرداری خاندان کے پروٹوکول میں ٹائم گزارنیوالے وزیراعلیٰ کوالزام تراشی زیب نہیں دیتی،کسی محب وطن شخص کو زیب نہیں دیتا کہ وہ پارا چنار جیسے سانحے پر سیاست کرے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہاکہ وزیرداخلہ کو وزیرِاعظم سے خیر خواہی یا اپنی جماعت سے مخلصی کے لئے وزیراعلیٰ سندھ سے سرٹیفیکیٹ لینے کی قطعاً ضرورت نہیں۔

وزیرِاعلیٰ سندھ وزیر داخلہ کی کارکردگی پر خود ساختہ و یکطرفہ تجزیے کرنیکی بجائے اپنے صوبے کی بہتری اور خصوصاً اپنی جماعت کی ڈوبتی ہوئی کشتی پر توجہ دیں۔

(جاری ہے)

وزیرِداخلہ سے متعلق بیان بازی اور کسی دوسری پارٹی کے معاملات پر غیر حقیقی تبصرے سے کہیں بہتر تھا کہ وہ سندھ اسمبلی اور اپنی پارٹی کے اراکین کی طرف توجہ دیتے کہ جن کی اخلاق باختہ گفتگو اور خواتین سے بد اخلاقی نے ملک کے ہرباضمیر شخص کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ سندھ کو کسی اور کی کارکردگی پر طبع آزمائی کرنے سے پہلے خود اپنی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہیے جن کے دور میں بدقسمتی سے کراچی کچرا منڈی کا نقشہ پیش کر دہا ہے اور سندھ جیسے خوبصورت اور تاریخی صوبے کو کرپشن کی آماجگاہ بنا دیا گیا ہے۔ جس وزیرِاعلیٰ کا زیادہ وقت زرداری خاندان کی خدمت اور انکی پروٹوکول ڈیوٹیاں سر انجام دینے میں صرف ہو اسکو دوسروں پر الزام تراشی کی بجائے اپنے بنیادی کام پر توجہ دینی چاہیے۔

بعدازاں ترجمان وزارتِ داخلہ نے پارا چنار دھماکے حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنماء سینٹر سعید کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات کسی محب وطن شخص کو زیب نہیں دیتی کہ وہ پارا چنار جیسے سانحے پر سیاست کرے اور جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے الزام تراشی پر اتر آئے۔کتنا ہی اچھا ہوتا کہ سینٹرسعید غنی وزیرِداخلہ پربہتان تراشی سے پہلے کم از کم کسی ٹی وی چینل یا کسی اخبار سے ہی رہنمائی لے لیتے تاکہ ملکی حالات کے بارے میں انکے باخبر ہونے کا بھرم رہ جاتا۔

ترجمان نے کہا کہ یہ امر قابل افسوس ہے کہ کسی قومی سانحے پر ایوان بالا سے تعلق رکھنے والا ایک ممبر روائتی روش کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوائنٹ سکورنگ اور سیاسی دکانداری چمکانے کی کوشش کرے۔ترجمان نے کہا کہ قومی نوعیت کے سانحات پر جہاں معاشرے کے ہر فرد کو یک جہتی اور عزم کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے وہاں جھوٹ پر مبنی سیاسی بیان بازی کا مظاہرہ نہایت قابل مذمت ہے۔

ایسے رویوں سے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو دھچکا پہنچتا ہے بلکہ ان غم زدہ خاندانوں کی اذیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے جن کے پیارے ان سانحات کی نذر ہوتے ہیں۔ ترجمان وزارتِ داخلہ نے کہا کہ ملکی میڈیا اس بات کو گواہ ہے کہ جیسے ہی پارا چنا ر میں دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی وزیرِداخلہ کی جانب سے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی اور حکام سے فوری طور پررپورٹ طلب کی گئی ۔

مزید یہ کہ واقعے کی تفتیش کے حوالے سے وزیرِداخلہ کی جانب سے نادرا اور ایف آئی اے کو مقامی حکام کے ساتھ رابطہ اور مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ کاش سینٹر سعید غنی وزیرِداخلہ پر الزام لگانے کی بجائے اپنے دورِ حکومت کا بھی تجزیہ کرتے کہ جب آئے دن ایسے ان گنت واقعات رونما ہوتے تھے لیکن اس وقت کے حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور پاکستان کے عوام ایک کے بعد دوسرے دھماکوں کی نذر ہوتے رہے اور حکومت خواب خرگوش میں مبتلا رہی۔