گوجرہ میں ٹرین حادثہ قابل مذمت ہے،وفاقی وزیر ریلوے ذمہ داران کاتعین کریں،ریلوے کے خستہ حال پھاٹکوں سے متعدد حادثات میں قیمتی جانوں کاضیاع لمحہ فکریہ ہے،ماضی کے منافع بخش ادارے لوٹ مار کی وجہ سے قومی خزانے پر بوجھ بن چکے ہیں

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کا بیان

پیر 23 جنوری 2017 20:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے گوجرہ میں ٹرین حادثے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کی6افراد کے جاں بحق ہونے پرشدیدغم اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ریلوے انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث ٹرین حادثات معمول بن چکے ہیںجس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔موجودہ حکمرانوں کے ساڑھے تین برسوں میں ٹرین کے کئی بڑے حادثات کارونماہونالمحہ فکریہ ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے اس حوالے سے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔معصوم اور بے گناہ انسانی زندگیوں سے کسی کو بھی کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ریلوے کے نظام کو بہت بہتربنانے کی ضرورت ہے۔محض زبانی کلامی باتوں سے اس کی حالت زار ٹھیک نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ چند دن پہلے لودھراں اور اس سے قبل خانیوال میں جاں بحق ہونے والے معصوم افرادکازخم ابھی بھرا نہیں تھا کہ گوجرہ کا حادثہ رونما ہوگیا۔

حکمرانوں کی توجہ اپنی کارکردگی پر مرکوز کرنے کی بجائے کاغذی اقدامات اور تشہیری مہم تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ریلوے کے خستہ حال پھاٹک اور عملے کے غائب ہونے کے باعث کئی حادثات ہوچکے ہیں جن میں متعددقیمتی جانوں کاضیاع ہوا۔سیاسی مداخلت نے اداروں کوتباہی کے کنارے پہنچادیاہے۔یہی وجہ ہے کہ اس وقت ریلوے 27ارب روپے کے خسارے میں ہے۔میاں مقصود احمد نے کہاکہ ریلوے آمدورفت کا سستا ذریعہ ہے مگربدقسمتی سے اس کی ترقی کے لیے کسی بھی دور حکومت میں کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ ہوسکے۔

ریلوے سے وابستہ ہزاروں افراد کامستقبل دائو پر لگ چکا ہے۔آئے روزکرپشن کی نئی داستانیںمحکمہ ریلوے میں سننے کو ملتی ہیں۔جب تک سرکاری محکموں سے کرپٹ عناصر کاقلع قمع نہیں کردیا جاتا بہتری ممکن نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہاکہ یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے موجودہ حکمرانوںکی ترجیحات میں عوامی مسائل کاحل شامل نہیں۔عوام کو کسی قسم کاریلیف میسر نہیں۔ماضی کے منافع بخش ادارے لوٹ مار کی وجہ سے آج قومی خزانے پر بوجھ بن چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریلوے سسٹم میں اس وقت 2470آن مینڈ لیول کراسنگ ہیں۔گزشتہ تین برسوں میں ان آن مینڈلیول کراسنگ پر حادثات کے نتیجے میں80افراد جاں بحق جبکہ118زخمی ہوئے ہیں۔