وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت4گھنٹے طویل اجلاس،ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ

وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام عام آدمی کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کاشاندار پروگرام ہے،پروگرام کا دائرہ 36اضلاع تک بڑھائینگے پہلے مرحلے میں وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا دائرہ جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا جہاںاشرافیہ کو بہترین طبی سہولت میسر ہو ںاور غریب آدمی کو دھکے ملیں،اس نظام کو بدلنا ہے :شہبازشریف سرکاری ہسپتالوں میں نیفرالوجسٹ کی کمی دور کرنے کیلئے بھی پلان پیش کیا جائی:وزیراعلیٰ کی ہدایت میو ہسپتال میںبعض مریضوں کو غیر معیاری سٹنٹ ڈالنے کے حوالے سے واقعہ کی ابتدائی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی

پیر 23 جنوری 2017 20:29

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت4گھنٹے طویل اجلاس،ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت یہاںاعلی سطح کااجلاس منعقد ہوا ،4گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں پنجاب میں وزیراعظم نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام کا دائرہ کار بڑھانے اور ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کاتفصیلی جائزہ لیاگیا۔چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم نے میو ہسپتال میںبعض مریضوں کو غیر معیاری سٹنٹ ڈالنے کے حوالے سے واقعہ کی ابتدائی انکوائری رپورٹ بھی پیش کی۔

اجلاس میں ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کیلئے ہسپتالوں کی تعمیر کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کابھی جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام عام آدمی کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کاشاندار پروگرام ہے اوراس پروگرام کا دائرہ مرحلہ وار پروگرام کے تحت پورے پنجاب تک پھیلایا جائے گا۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلے میں وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا دائرہ جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گااوراس پروگرام کو پنجاب کے 36اضلاع تک پھیلانے کیلئے تمام ضروری وسائل فراہم کریںگے۔اس پروگرام کو کامیابی سے آگے بڑھانے کیلئے پنجاب حکومت ہرممکن سپورٹ فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے روڈ میپ وضع کرکے فوری طورپر اقدامات کیے جائیں ۔

انہوںنے کہا کہ ایک ایک لمحہ قیمتی ہے ،ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کیلئے تمام امور تیزی سے طے کرنے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جہاںاشرافیہ کو بہترین طبی سہولت میسر ہو ںجبکہ غریب آدمی کو دھکے ملیں،اس نظام کو بدلنا ہے ۔ہر شہری کو صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اورہمیں یہ ذمہ داری ہر صورت نبھانا ہے ۔دہائیوں سے رائج فرسودہ نظام کو بدلنے کا وقت آگیا ہے اوراگراب بھی اس گلے سڑے نظام کو نہ بدلہ تو انقلاب آئے گا۔

پیشہ ورانہ اندازسے کام کرتے ہوئے آگے بڑھ کر اس نظام کو درست کرنا ہوگا۔دکھی انسانیت کی خدمت عبادت سمجھ کر کرنا ہے ۔اب باتوں نہیں بلکہ عملی اقدامات کا وقت ہے ۔محکمہ صحت کے حکام کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے فرائض سرانجام دینا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں بیڈز حاصل کرکے غریب مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی اوراس ضمن میںاس ضمن میں پنجاب حکومت خود اخراجات برداشت کرے گی۔

اس حوالے سے پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے۔صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے محکمہ صحت کی استعداد کار بڑھانا وقت کی ضرورت ہے اوراس جانب تیزی سے اقدامات کیے جائیں وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ہسپتالوں کے قیام کیلئے زمین کی نشاندہی کی جائے۔ انہوںنے کہا کہ ادویات کی خریداری ،ترسیل ،تقسیم اور سٹوریج کا نیانظام لارہے ہیں۔

اس جدید نظام سے ادویات کی خردبرد اورکرپشن کا خاتمہ ہوگااورعام آدمی کو مفت ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے صرف کیے جانے والے اربوں روپے کے وسائل کے ثمرات اس تک پہنچیں گے۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت ادویات کی سٹوریج کیلئے اپنے ویئر ہاؤسز بنائے گی اورترکی وزرات صحت کے تعاون اورمہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رواں برس کے آخر تک پانچ ویئر ہاؤس بنائے جائینگے۔

انہوںنے کہا کہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل شفافیت کی پالیسی کے تحت ہورہی ہے ۔ صحت کے منصوبے بھی شفافیت کی اسی پالیسی کے تحت مکمل کیے جائیں گے۔صحت عامہ کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے کابینہ کمیٹی برائے صحت قائم کی گئی ہے ،جس کے پاس 10کروڑ روپے کا ریوالونگ فنڈ بھی ہے ۔کابینہ کمیٹی برائے صحت کو صحت کے منصوبوں کے حوالے سے فیصلے کر کے آگے بڑھنا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی عدم دستیابی کی شکایت اب ختم ہونی چاہیے۔وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سروسز ہسپتال میںوینٹی لیٹر نہ ہونے کے باعث مبینہ طورپر ایک مریضہ کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کریں ۔سرکاری ہسپتالوں میں نیفرالوجسٹ کی کمی دور کرنے کیلئے بھی پلان پیش کیا جائے ۔

وزیراعلیٰ نے سٹنٹ کی خریداری کے حوالے سے یکساں پالیسی پر عملدر آمد یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔چیف ایگزیکٹو آفیسر انڈس ہسپتال ڈاکٹر عبدالباری نے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف جس عزم ،ہمت اورمحنت کیساتھ ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ۔ پنجاب میں ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کیلئے کیے جانے والے اقدامات لائق تحسین ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کے پروگرام کی نگرانی کررہے ہیں ،جس کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق،خواجہ عمران نذیر ، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا،مشیر ڈاکٹر عمر سیف،چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹریزصحت،ماہرین صحت اور متعلقہ حکام نے اجلاس میںشرکت کی۔