وفاق المدارس الشیعہ کا بحرینی نوجوانوں کی پھانسی پر احتجاج ، عالمی اداروں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

محض سیاسی اختلاف، جمہوری حقوق کے مطالبے پر کارکنوں کی پھانسی ، رہنماوں کی قید بدترین آمریت ہے، علامہ نیازنقوی

پیر 23 جنوری 2017 20:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے بحرین میں تحریک اسلامی الوفاق کے تین بے گناہ نوجوانوں کی آل خلیفہ شہنشاہیت کی طرف سے پھانسی پر احتجاج کرتے ہوئے عالمی اداروں سے شیعہ اکثریتی عرب ملک میں عوام کے شہری، جمہوری اور بنیادی انسانوں حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ محض سیاسی اختلاف اور عوام کے جمہوری حقوق کے مطالبے پر کارکنوں کو پھانسی اور رہنماوں کی جیلوں میں قید رکھنا بدترین آمریت کی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک جمہوریت کے راگ الاپتے ہیں، مگرانہیں بحرین میں آل خلیفہ کی استبدادی شہنشاہیت کی انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر سیاسی کارکنوں کو جمہوری حقوق مانگنے کے جرم پر سزائے موت دینا نظر نہیں آتا، وہ خاموش ہیں۔

(جاری ہے)

جن کا سوائے سیاسی حقوق کا مطالبہ کرنے کے کوئی قصور نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اسلامی اور عالمی قوانین کے تحت سیاسی حقوق مانگنے والوں کی سزائے موت کسی صورت نہیں بنتی تھی، مگر آل خلیفہ حکومت آمرانہ ہتھکنڈوںکے ذریعے بحرین کی اکثریتی شیعہ آبادی کو دبانا چاہتی ہے۔ تحریک اسلامی الوفاق کے قائد آیت اللہ عیسی ٰ قاسم کی شہریت کی منسوخی کے خلاف عوام ان کے گھر کے باہر دھرنا دے کر احتجاج کررہے ہیں کہ وہ اپنے قائد کو ملک بدر نہیں کرنے دیں گے۔

مگر اس تمام صورت حال پر او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ بحرین کے عوام عدم تشدد کی پر امن عوامی تحریک کے ذریعے اپنے حقوق حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ جوکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر شہری کا حق ہے، مگر پرامن عوام پر تشدد اور قیدو بند کی سزائیں بحرینی عوام کو دبا نہیں سکتیں۔کیونکہ شہنشاہیت کا اسلام میں کوئی تصور ہے اور نہ ہی بحرینی عوام اب آ ل خلیفہ کو برداشت کریں گے۔انہیںسیاسی حقوق دینا ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ غیر منصفانہ اور ظالمانہ ہتھکنڈوں سے بحرینی عوام دبنے والے نہیں، وہ جمہوری حقوق حاصل کرنے میں کامیا ب ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :