چارسدہ،پولیس گردی کیخلاف درخت کے تنازعہ پر قتل ہونیوالے تین افراد کے اہل خانہ کا بچوں کے ہمراہ وزیراعلی ہائوس کے سامنے احتجاج کا اعلان

مقتولین کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار، سکول چوکیدار کو گرفتار نہ کیا گیا تو بچوں سمیت خود سوزی کرینگے، ذمہ دارصوبائی حکومت، پولیس حکام ہونگے، اہل خانہ کی پریس کانفرنس

پیر 23 جنوری 2017 20:17

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) چارسدہ کے علاقہ تنگی پولیس اہلکار کی پولیس گردی کے خلاف درخت کے تنازعہ پر دن دیہاڑے قتل ہونے والے تین افراد کے اہل خانہ نے اپنے کمسن بچوں کے ہمراہ وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے احتجا ج کرنے کا اعلان کردیا اگر ہمارے مقتولین کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار اور سکول چوکیدار کو گرفتار نہ کیاگیا تو اپنے کمسن بچوں سمیت خود سوزی کریں گے جسکی تمام تر زمہ داری صوبائی حکومت اور پولیس حکام پر عائد ہوگی چارسدہ پولیس قاتلوں کو بچانے کیلئے راضی نامہ کرنے کیلئے دباو ڈال رہی ہے راضی نامہ نہ کرنے اور ایف آئی آر واپس نہ لینے کی صورت میں ہمیں اور ہمارے بچوں کو قتل کی دھمکیاں دے رہی ہے وزیر اعلیٰ ، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ، آئی جی پی فوری انصاف فراہم کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار چارسدہ کے علاقہ تنگی کی رہائشی خواتین بیوہ گل رحمان ، بیوہ عنایت الرحمان ،بیوہ نذیر احمدنے اپنے کمسن بیٹوں اور بیٹیوں کے ہمراہ نوشہرہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل چارسدہ کے علاقے تنگی میںکھیتوں میں درختوں کے تنازعے پر تنگی پولیس سٹیشن کے اہلکار اثر خان اور سکول چوکیدار سرتاج خان نے جرگے کے دوران اندھادھند فائرنگ کرکے ہمارے شوہروں گل رحمان ، عنایت الرحمان اور نذیر احمد کو قتل کردیا جس کے نتیجے میں گل رحمان اور عنایت الرحمان موقع پر جابحق ہوئے جبکہ نذیر احمد نے شدید زخمی حالت میں پولیس کو بیان نظر دیا اور دو دن بعد نذیر احمد بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے دنوں ملزمان کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر بھی درج ہے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ملزم پولیس اہلکار اثر خان اور سکول چوکیدار سرتاج نے ہمارااور ہمارے بچوں کا جینا محال کررکھا ہے آئے روز ہمیں اور ہمارے بچوں کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیکر راضی نامے کے لئے مجبور کیا جا رہاہے ملزمان کو چارسدہ پولیس اور با اثر شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہے ہم انتہائی غریب اور لاچار ہیں ان ظالموں نے ہم سے ہمارے بچوں واحد سہارا چھین لیا اور ہمیں انصاف دینے والا کوئی نہیں ہمارا سہارا صرف اللہ ہے ملزمان اسلحہ سمیت دندناتے پھر رہے ہیں اس لئے ہم صوبائی حکومت سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں انصاف نہ ملنے کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے اپنے کمسن بچوں کے ہمرا ہ احتجاج کریں گے اور اگر پھر بھی انصاف نہ ملا تو اپنے کمسن بچوں کے ہمراہ اپنے آپ پر تیل چھڑک کر خود کو اور اپنے کمسن بچوں کو آگ لگا دینگے ۔

متعلقہ عنوان :