سکھر، کھجور کی پیداوار بڑھانے اور ایکسپورٹ کیلئے کولڈ اسٹوریج کی ضرورت ہے ،سید خورشید احمد شاہ

سندھ نے کسانوں کے لیے جتناکام کیا پنجاب نے اس کا 10فیصد بھی نہیں کیا ، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی

پیر 23 جنوری 2017 20:12

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) قومی اسیمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے سندھ ایگریکلچر گروتھ پروجیکٹ تحت سکھر میں کھجور کے آبادگاروں کو100آٹو لوڈر موٹر سائیکلز دینے کی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھر اور خیرپور میں کھجور کی پیداوار کو ترقی دلانا اور اسے ایکسپورٹ کے قابل بنانے کیلئے کولڈ اسٹوریج بنانا اور کھجور کے معیا ر کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔

تقریب سے خطاب کرتے اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے کسانوں کی ترقی کے لیے جتناکام کیا ہے اس کا10فیصد بھی پنجاب حکومت کی جانب سے نہیں کیا گیا ہے مگر سندھ حکومت کے کاموں کو پروجیکشن نہیں ملی انہوں نے کہا کہ بشمول ہندوستان یورپین مارکیٹس میں پاکستان کی کجھور مارکیٹ اہمیت رکھتی ہے اور اس ضمن میںضروری ہے کہ صفائی ستھرائی کا خیال کرتے ہوئے صاف پیکنگ اور صحت کے اصولوں کے تحت اولڈ اسٹوریج بنائے جائیں تاکہ آبادگاروں کو برساتوں کے نقصانان سے بچایا جا سکے اور کھجور کے تاجر اور آبادگار کھجور کو ایکسپورٹ کرکہ کثیر کماء سکیں گے ۔

(جاری ہے)

سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آٹو لوڈر موٹر سائیکلز کھجور کے مستحق آبادگاروں کوہی ملیں گی ، کھجور کے شعبے میں اس منصوبے میں اشد ضرورت تھی اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ حال ہی میں وفاقی حکومت کی جانب سے کھاد پر سبسڈی ختم کرکہ ذیادتی کی گئی ہے اور اگر حکومت نے یہ فیصلا واپس نہیں لیا تو پہر پارلیامنٹ کے باہر بیٹھ کر احتجاج کریں گے اور تب تک احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک کسانوںکے مسائل حل نہیں ہوتے قبل ازیں تقریب کو ڈائریکٹر ایگریکلچر شفی محمد لاڑق نے بتایاکہ سندھ ذرعی ترقیاتی منصوبے کے تحت سکھراور خیرپور کے کھجور آبادگارو ں کو 6ارب روپیوں کی لاگت سے آٹو لوڈر موٹر سائیکلیں دی جارہی ہیں جبکہ یہ پہلہ مرحلہ ہے