Live Updates

عمران خان ملک کا سب سے بڑا جھوٹا ہے، مشرف نے 8سال ملک کا ستیا ناس اور پیپلز پارٹی نے سوا ستیاناس کیا ‘زرداری حکومت لانگ مارچ سے گرانے کا مشورہ ہمیں بھی دیا گیا لیکن ہم نے ووٹ کے ذریعے تبدیلی کو ترجیح دی ‘کراچی آپریشن میںبہت رکاوٹیں ڈالی گئیں ‘ سندھ حکومت کو یہ آپریشن ایک آنکھ نہیں بھایا ، پانامہ پیپرز میں کوئی صداقت نہیں ‘ صرف سیاست کی جارہی ہے ‘ انشاء اللہ جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا گوجرنوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب

پیر 23 جنوری 2017 19:40

گوجرانوالہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان ملک کا سب سے بڑا جھوٹا ہے، مشرف نے 8سال ملک کا ستیا ناس اور پیپلز پارٹی نے پانچ سال سوا ستیاناس کیا ‘زرداری حکومت لانگ مارچ سے گرانے کا مشورہ ہمیں بھی دیا گیا لیکن ہم نے ووٹ کے ذریعے تبدیلی کو ترجیح دی ‘کراچی آپریشن میںبہت رکاوٹیں ڈالی گئیں ‘ سندھ حکومت کو یہ آپریشن ایک آنکھ نہیں بھایا ‘وہ ساتھ چلتے بھی رہے اور سپیڈ بریکر بھی لگاتے رہے ‘1999میں نواز شریف کا جرم یہ تھا کہ عالمی قوتوں کو نہ کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ‘اب نواز شریف کا جرم یہ ہے کہ وہ پاکستان کے اندر معاشی دھماکہ کرنا چاہتے ہیں۔

پانامہ پیپرز میں کوئی صداقت نہیں ‘ صرف سیاست کی جارہی ہے ‘ انشاء اللہ جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا،2018دور نہیں ‘یہ چاہتے ہیں کہ ہماری قیادت کو داغ دار کر کے الیکشن میں جائیں ‘ایسا نہیں ہوگا ‘وہ پیر کی سہ پہر گوجرنوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر ر ہے تھے انھوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے صوبوں میں کچھ نہیں کرسکے جب وہ 2018 کے الیکشن میں جائیں گے تولوگ ووٹوں کے نہیں کسی اور چیز کے ہار پہنائیں گے۔

(جاری ہے)

الزام کی سیاست کرنے والے پارلیمنٹ میں آتے بھی نہیں اور تنخواہیں بھی بٹورتے ہیں پھر بھی کہتے ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 62,63پر پورا اترتے ہیں ۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 2013میں جب پاکستان کا اقتدار محمد نواز شریف کے سپرد ہوا تو پاکستان کے حالت کیا تھی ‘کراچی مقتل بنا ہوا تھا ‘200,200لوگ قتل ہورہے تھے ‘قاتل کو مقتول اور مقتول کو قاتل کا پتہ نہیں تھا ‘بلوچستان میں آگ لگی تھی ‘سندھ میں ڈاکو راج ‘کے پی کے میں طالبان اور انتہا پسندوں نے اندھیر نگری مچا رکھی تھی‘ لوڈ شیڈنگ سے کارخانے بند‘ تعلیمی اداروں میں کام نہیں ہوتا تھا ‘سرجری کے دوران آپریشن تھیڑ میں لوگ جان دیدیتے تھے‘ اداورں کا حال برا تھا ‘مشرف کے 8سال میں ملک کا ستیا ناس ‘پیپلز پارٹی نے سوا ستیاناس کیا ‘لوگ دنیا میں کہتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کے قریب ہے ‘کوئی سرمایہ کار ایک ڈالر لگانے کے لئے تیار نہیں تھا ‘ملک کے صنعت کار سرمایہ ملک سے باہر لے جارہے تھے ‘نندی پور کی مشنری کراچی پورٹ پر پیپلز پارٹی دور میں سڑتی رہی ‘پیپلز پارٹی کا دور ’’لٹو سے پٹو‘‘ کی پالیسی تھی ‘کوئی کام نہیں ہورہا تھا ۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں فتح کا اعزاز گوجرانوالہ میں نصیب ہوا تھا ‘ جب جج بحال ہوئے تو ہم نے اپنے قائد کے ساتھ اسی شہر میں فیصلہ کیا کہ جج بحال ہوگئے ہیں ہمیں گھروں کو لوٹنا چاہیے ‘لوگوں کو گھر واپس بھیجنا چاہیے لیکن ایک پاگل جو اسلام آباد میں چھپا ہوا تھا ہمیں فون کرتا تھا کہ زرداری کی حکومت لانگ مارچ سے گرائی جائے ‘ہم نے کہا یہ روایت اچھی نہیں ‘ووٹ کی طاقت سے انھیں واپس بھیجیں گے ‘عمران خان آوازیں دیتا رہا لیکن ہم جج بحال کراکے واپس چلے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں میرے اور آپکے قائد محمد نواز شریف نے یہ بیڑا اٹھایا ‘یہ اقتدار پھولوں کی مالا نہیں کانٹوں کی سیج ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں ہم نے کایا پلٹ دی ہے ‘بجلی کے کارخانے آخری مراحل ‘لوڈ شیڈنگ کئی گھنٹے کم ہوچکی ہے ‘آئندہ دنوں میں مزید کمی آئے گی ‘ہم سر نیچے کر کے عوام کی فلاح و بہود کیلئے کام کرتے رہے ‘وہ ریلوے جو مرنے لگی تھی اسے زندہ کر کے دکھایا ۔

کراچی کا امن واپس لو ٹ رہا ہے، ہم آگے بڑھتے رہے اور روشنیاں بحال کردیں ‘بلوچستان میں دہشت گردوں کا صفایا کیا گیا ، جنہوں نے ہتھیار ڈالے انھیں تسلیم بھی کیا ۔انہوں نے کہا کہ فورسز اورصوبائی حکومت نے ملکر کام کیا ‘دہشت گرد اب چھپ رہے ہیں ریاستی ادارے انکا پیچھا کر رہے ہیں ‘زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ حیثیت میں آچکے ‘سٹاک ایکسچینج اپنی ریکارڈ حد کو چھو رہا ہے ‘80فیصد ڈائریکٹ انویسمنٹ لائے ‘پل ‘سڑکیں ‘ہسپتال ‘یونیورسٹیاں بن رہی ہیں ‘بڑا کام باقی ہے ابھی یہ ابتداء ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد نے عالمی قوتوں کو نہ کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا‘اب نواز شریف کا جرم یہ ہے کہ پاکستان کے اندر معاشی دھماکہ کرنا چاہتے ہیں‘ پاکستان کے دشمنوں کو نواز شریف اچھا نہیں لگتا ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کیلئے چین کے صدرنے آنا تھا تو عمران خان نے دھرنا دیدیا جس سے سی پیک کے منصوبے ایک برس تاخیر کا شکار ہوگئے ‘یہ پاکستان کے دشمن ہیں جو منصوبے نہیں لگانے دیتے ‘انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑے حساب دیئے ہیں ‘اب بھی دیں گے ‘جب بھی دور تبدیل ہوتا ہے ہم حساب دیتے ہیں‘لیکن آپکا کیا بنے گا جب پوچھا جائے گا کہ لندن کا کونسا فلیٹ فروخت کرو تو بنی گالہ میں 300کنال کا گھر بن جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان جیل ٹوٹی ‘آرمی پبلک سکول پر حملہ ‘باچا خان حملہ ‘خیبر بنک لوٹا گیا لیکن وزیر اعلی کے پی کے سمیت صوبائی حکومت کے کسی بھی عہدیدارار نے استعفی نہیں دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری کا شکر گذار ہوں کہ وہ پنجاب میں آئے ہیں اور ہمارے خلاف جلسے کر رہے ہیں ‘ہم چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کچھ ووٹ تو واپس لے لے ‘بلاول بھٹو کی محنت ہمارے کام آئے گی ‘وہ لگے رہیں ان کا خیال ہے کہ وہ اپنی جماعت کا جبکہ ہمارا خیال ہے کہ وہ ہمیں فائدہ پہنچا رہے ہیں ۔

تیار رہیں ہم بھی سندھ میں دستک دینے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز میں کوئی صداقت نہیں ‘صرف اور صرف سیاست کی جارہی ہے ‘2018دور نہیں ‘یہ چاہتے ہیں کہ ہماری قیادت کو داغ دار کر کے الیکشن میں جائیں ‘ایسا نہیں ہوگا ‘انشاء اللہ جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران وزیراعلی کے پی کے اور کابینہ کو 126دن اسلام آباد نظر بند کیا ۔سابق ایم این اے محمد حنیف عباسی نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف خود بھی شیر ہیں ‘انکا دل بھی شیر ہے ‘وہ بڑے سے بڑے آمر کے سامنے نہ جھکے اور نہ بکے ۔ ۔انہوں نے کہا کہ اگر آئین کی آرٹیکل 62,63 لگ گئی تو عمران خان اور شیخ رشید احمد نہیں بچے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات