مولانا عبدالعزیز آخری مقدمے سے بھی بری ہوگئے ، عدالت کا آخری مقدمے کا فیصلہ سنادیا گیا

پیر 23 جنوری 2017 18:53

مولانا عبدالعزیز  آخری مقدمے سے بھی بری ہوگئے ، عدالت کا آخری مقدمے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) نخطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کے خلاف آخری مقدمے کا فیصلہ سنا دیا گیا،سول سوسائٹی کے کارکن جبران ناصر کی جانب سے مولانا عبدالعزیز کے خلاف دفعہ 506ب کے تحت درج مقدمے کا محفوظ شدہ فیصلہ مقامی عدالت نے سنا دیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ ویسٹ محمد نصیرالدین نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کو مقدمے سے بری کردیا۔

عدالت نے مدعی مقدمہ جبران ناصر کی جانب سے مولانا عبدالعزیز پر فرد جرم عائد کرنے کی درخواست مسترد کردی۔عدالت نے اپنے مختصر فیصلہ میں کہا ہے کہ مدعی مقدمہ دوران تفتیش پولیس کو مولانا عبدالعزیز کے خلاف کوئی ثبوت فراہم نہیں کرسکے،پولیس مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمہ خارج کرے،واضح رہے کہ جبران ناصر و دیگر نے خطیب لال مسجد کے خلاف مقدمہ 19دسمبر 2014 کو تھانہ آبپارہ میں درج کرایا تھا۔

(جاری ہے)

جبران ناصر و دیگر نے مولانا عبدالعزیز پر الزام عائد کیا تھا کہ سول سوسائٹی سانحہ اے پی ایس کے خلاف لال مسجد کے سامنے مظاہرہ کررہی تھی کہ خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز لال مسجد سے باہر آئے اور مظاہرین کو سنگین نتائج کی دھمکی دی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں مولانا عبدالعزیز پر الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مولانا عبدالعزیز کو بری کرنے کا حکم جاری کردیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف اب کوئی مقدمہ عدالت میں زیر سماعت نہیں رہا۔مولانا عبدالعزیز تمام مقدمات سے بری ہو گئے ہیں۔اس موقع پر شہداء فاؤنڈیشن کے مرکزی ترجمان حافظ احتشام احمدنے عدالتی فیصلہ کو حق و سچ کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ مولانا عبدالعزیز ایک دفعہ پھر سرخرو ہوگئے،آج کا عدالتی فیصلہ باطل کی شکست ہے،اب جلد مولانا عبدالعزیز ایک دفعہ پھر لال مسجد کا منبر و محراب سنبھالیں گے۔. (عدنان)

متعلقہ عنوان :