ْلطیف کھوسہ کو پیپلز پارٹی کا سربراہ قرار دینے کا معاملہ،اسلام ہائیکورٹ میں فیصلہ محفوظ

پیر 23 جنوری 2017 18:53

ْلطیف کھوسہ کو پیپلز پارٹی کا سربراہ قرار دینے کا معاملہ،اسلام ہائیکورٹ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) سردارنلطیف کھوسہ کو پاکستان پیپلز پارٹی کا سربراہ قرار دینے کا معاملہ،اسلام ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا،تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی منحرف رہنما ناہید خان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ہائی کورٹ اسلام آباد نے فیصلہ محفوظ کر لیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور میاں گل حسن اورنگزیب نے کی،درخواست میں ناہید خان نے موقف اپنایا ہے کہ آصف زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کو پرائیویٹ ایسوسی ایشن قرار دیا ہے، وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے اپنی سربراہی میں پارٹی کی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی جو منظور کر لی گئی،نالیکشن کمیشن کے فیصلے میں لطیف کھوسہ کو پارٹی کا سربراہ قرار دینا غیر قانونی ہے ،نلطیف کھوسہ نے گورنر شپ سے استعفی دینے کے چند ماہ بعد سیاسی جماعت کی سربراہی حاصل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا، آئین کے مطابق سیاسی جماعت کی سربراہی کے لیے رکن قومی اسمبلی کے برابر اہلیت ہونا لازم ہے، وکیل درخواست گزار نے مزید بتایا کہ آئین کے مطابق سرکاری عہدہ چھوڑنے کے بعد دو سال پورے ہونے سے قبل سیاسی جماعت کی سربراہی حاصل نہیں کی جا سکتی،الیکشن کمیشن کی جانب سے لطیف کھوسہ کو پارٹی کا سربراہ قرار دینا خلاف آئین ہے ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ن (حسن رضا )

متعلقہ عنوان :