بی آئی ایس پی پروگرام وسیلہ تعلیم کے ذریعے 5 سے 7 سال عمر کے پرائمری سکولوں میں جانے والے بچوں کو 750 روپے ہر تین ماہ بعد 70% حاضری کی بنیاد پر وظیفہ دیتی ہے‘ یہ وظیفہ 4834 روپے کے علاوہ ہوتاہے جو والدین کوبچوں کو سکول بھیجنے کی وجہ سے ملتا ہے، بی آئی ایس پی نے پورے ملک سے 32 اضلاع میں تیرا لاکھ بچے رجسٹر کیے ہیں اور دسمبر 2017 تک بیس لاکھ تک لے جانے کا ہدف ہے، وزیرِمملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن کی بلوچستان کے علاقے آواران کے دورے کے موقع پربات چیت

پیر 23 جنوری 2017 18:31

کوئٹہ۔23جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2017ء) وزیرِمملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، رُکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے کہاہے کہ بی آئی ایس پی پروگرام وسیلہ تعلیم کے ذریعے جو کہ ایک مشروط مالی معاونت کا پروگرام ہے 5 سے 7 سال عمر کے پرائمری سکولوں میں جانے والے بچوں کو 750 روپے ہر تین ماہ بعد 70% حاضری کی بنیاد پر وظیفہ دیتی ہے جو کہ 4834 روپے کے علاوہ ہوتاہے جو والدین کوبچوں کو سکول بھیجنے کی وجہ سے ملتا ہے۔

بی آئی ایس پی نے پورے ملک سے 32 اضلاع میں تیرا لاکھ بچے رجسٹر کیے ہیں اور دسمبر 2017 تک بیس لاکھ تک لے جانے کا ہدف ہے۔بی آئی ایس پی ملک کے تمام صوبوں اور خطوں کو یکساںشمارکرتی ہے۔ دور درازعلاقے اور محروم طبقات ہماری ترجیحی فہرست میں ہیں‘ ہم ان کے لیے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں ۔

(جاری ہے)

مالی معاونت کے علاوہ بی آئی ایس پی کا مقصد وسیلہ تعلیم کے ذریعے جو کہ ایک وسیع المدتی پروگرام ہے غریب بچوں کی تعلیم کے لیے سرمایہ کاری کرنا اور ان کو اوپر لے کر آنا ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بلوچستان کے علاقے آواران میں وسیلہ تعلیم کے پرائمری سکولوں اور بی آئی ایس پی کی قائم کردہ کمیٹی سے آواران میں ملاقات کے دوران کیا۔اس دورے کا مقصدوسیلہ تعلیم کے بچوں کی حالت دیکھنا، طلباء کی حاضری چیک کرنا، بچوںاساتذہ اور بی آئی ایس پی سٹاف کو جو مشکلات درپیش ہیں وہ معلوم کرنااور صوبائی اور ضلعی اداروں کے تعاون کا جائزہ لینا تھا۔

بی آئی ایس پی بچوں کی سکول میں رجسٹریشن اور ان کی حاضری کی تعمیل کے لئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر چکا ہے۔ بی آئی ایس پی پروگرام وسیلہ تعلیم کے ذریعے جو کہ ایک مشروط مالی معاونت کا پروگرام ہے 5 سے 7 سال کے پرائمری سکولوں میں جانے والے بچوں کو 750 روپے ہر تین ماہ بعد 70% حاضری کی بنیاد پر وظیفہ دیتی ہے جو کہ 4834 روپے کے علاوہ ہوتاہے جو والدین کوبچوں کو سکول بھیجنے کی وجہ سے ملتا ہے۔

بی آئی ایس پی نے پورے ملک سے 32 اضلاع میں 1.3 ملین(تیرا لاکھ) بچے رجسٹر کیے ہیں اور دسمبر 2017 تک 2 ملین (بیس لاکھ)تک لے جانے کا ہدف ہے۔بلوچستان میں وسیلہ تعلیم کے تحت 6 اضلاع اواران، گوادر، جھل مگسی، لورالائی، موسیٰ خیل اور نوشکی میں 27940 بچے رجسٹر ہوئے ہیں۔آواران میں 2099 بچے پرائمری سکولوں میں رجسٹر ہوئے ہیں۔بلوچستان میں کل بی آئی ایس پی کی قائم کردہ کمیٹیوں کی تعداد 1648 ہے۔

بی آئی ایس پی کی کمیٹی 25 سے 30 عورتوں پہ مشتمل ہوتی ہے جو کہ اپنا ایک رہنماء چنتی ہیں۔ کمیٹی کی ملاقات مہینے میں دو بار ہوتی ہے جس میںبچوں کے تعلیمی، معاشی ، مالی اور سیاسی نوعیت کے مسائل پر بات چیت کی جاتی ہے۔یہ کمیٹیاں عورتوں کی آگاہی اور ان کو کام میں لانے اور وسیلہ تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ چئیرپرسن بی آئی ایس پی نے بی آئی ایس پی کی کمیٹی کی عورتوں سے بھی ملاقات کی۔

اس موقع پر چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ وسیلہ تعلیم کا پرائمری سکول کی رجسٹریشن پر بہت اہم اور گہرا اثر ہے۔آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ کی تیسری مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق سکول سے محروم بچوں کی تعداد بی آئی ایس پی کی وجہ سی2013 میں 56% تک کم ہوئی اور 2016 میں یہ تعدادمزید کم ہو کر 49% تک آگئی۔سکولوں میں 5 سے 12 سال کے بچوں کی تعداد 10% تک بڑھی ہے جو کہ عالمی اوسط سے کہیں زیادہ ہے ۔وزیرِمملکت نے یہ بھی بتایا کہ پرائمری سکول کے بچو ں کی حاضری کی مسلسل دیکھ بھال کے لیے ایک اعلیٰ قسم کا آن لائن نظام بھی وضع کیا گیا ہے۔ اس آن لائن نظام سے بی آئی ایس پی کے لیے حاضری دیکھنے کا نظام زیادہ آسان اور شفاف ہو جائے گا۔