بی بی سی رپورٹ نے ہمارے مئوقف کی تائیدکردی۔دانیال،مصدق ملک

آئی سی آئی جے کوئی ادارہ نہیں بلکہ ایک پراجیکٹ ہے،16جنوری کوعمران خان کے وکیل نے معافی نامہ لکھ کردیا۔مسلم لیگ(ن)کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 23 جنوری 2017 17:49

بی بی سی رپورٹ نے ہمارے مئوقف کی تائیدکردی۔دانیال،مصدق ملک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23جنوری2017ء):مسلم لیگ(ن)کے رہنماؤں نے کہاہے کہ بی بی سی رپورٹ نے ہمارے مئوقف کی تائیدکردی ہے،آئی سی آئی جے کوئی ادارہ نہیں بلکہ ایک پراجیکٹ ہے،16جنوری کوعمران خان کے وکیل نے معافی نامہ لکھ کردیا۔آج پریس آف انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آبادمیں رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز اور ترجمان وزیراعظم مصدق ملک پریس کانفرنس کررہے تھے۔

(ن)لیگی رہنماء دانیال عزیزنے کہا کہ عمران خان کیوں بھاگ رہے ہو،الیکشن میں کمیشن میں تلاشی کیوں نہیں دیتے۔خان صاحب آپ کی تلاشی کاوقت آگیاہے۔پی ٹی آئی والے اسٹے کے پیچھے چھپ رہے ہیں اور غلیظ زبان استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جرمن اخبارکی پرانی خبرکونئی بناکرپیش کیا۔دانیال عزیز نے کہا کہ پاناما پیپرز کی تین ہفتوں کی سماعت میں لندن فلیٹس کا وزیراعظم کے ساتھ کوئی بلاواسطہ یا بالواسطہ تعلق ثابت نہیں کیا جا سکا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدالت نے بار بار جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے وکیلوں سے کہا ہے کہ لندن فلیٹس کا کوئی ایک ثبوت فراہم کیا جائے تاہم وہ ایسا کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے مثبت ثبوت فراہم کرنے کیلئے کہا ہے کیونکہ اخباری تراشوں، کتابوں کے اقتباسات اور مفروضوں کو ثبوت کے طور پر عدالت میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بی بی سی اور جرمن جریدہ کی رپورٹس میں شریف فیملی کے موٴقف کی تائید ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ دستاویزات کے مطابق 2006ء تک ان فلیٹوں کی ملکیت نیسکول اور نیلسن کے پاس تھی۔ بعد ازاں قطری فیملی سے حسین نواز شریف کو جائیداد کی ملکیت منتقل کی۔ انہوں نے کہا کہ جرمن جریدہ کی رپورٹ میں کوئی نئی بات شامل نہیں۔ مصدق ملک نے کہا کہ مریم نواز شریف لندن فلیٹس کی مجاز نمائندہ تھیں اور بینی فیشل اونر نہیں تھیں جنہوں نے اپنے بھائی کے ساتھ ایک ٹرسٹ ڈیڈ پر 2006ء کے اوائل میں دستخط کئے تھے۔

رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پارٹی کیلئے ملنے والے غیر ملکی چندہ کی منی ٹریل فراہم نہیں کی اور انہوں نے توہین عدالت کی کارروائی سے بچنے کیلئے الیکشن کمیشن سے معافی مانگی۔ عمران کو منی ٹریل فراہم کرنی چاہئے اور چندہ کیسے حاصل کیا اس کی جوابدہی کیلئے خود کو پیش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین اپنی بدعنوانیاں چھپانے کیلئے عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ عمران خان نے آئینی اداروں کی توہین اور ناشائستہ زبان استعمال کی ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ بی بی سی رپورٹ نے ہمارے مئوقف کی تائیدکردی ہے۔وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ عمران خان مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، اخباری تراشوں، کتابوں کے اقتباسات اور مفروضوں کو عدالت میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا، ایسا طرز عمل ملکی معیشت کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔