معصوم بچیوں کے ساتھ گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرنے والے ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں ،نثار کھوڑو

اگر میں کسی معاملے میں سمری کورٹس کی حمایت کر سکتا ہوں تو وہ ایسے معاملات ہیں ، صوبائی وزیر پارلیمانی امور کا توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب

پیر 23 جنوری 2017 17:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) سندھ کے وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ خواتین خصوصاً معصوم بچیوں کے ساتھ گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرنے والے ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں کسی معاملے میں سمری کورٹس کی حمایت کر سکتا ہوں تو وہ ایسے معاملات ہیں ، جن کے مقدمات سمری کورٹس میں چلنے چاہئیں ۔

انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کی خاتون رکن رعنا انصار کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کہی ۔ فاضل رکن نے ابراہیم حیدری میں ایک 8 سالہ بچی کے ساتھ ہونے والے درندگی کے واقعہ کی جانب توجہ مبذول کرائی تھی ۔ رانا انصار کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والا یہ خاندان 8 سال قبل کراچی منتقل ہوا تھا اور اس خاندان کی ایک کمسن بچی کو انتہائی وحشت ناک طریقے سے درندگی کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

معاشرے میں اس قسم کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور حکومت سندھ کو چاہئے کہ وہ ان کے تدارک کے لیے اقدامات کرے ۔ وزیر پارلیمانی امور نثار کھڑو نے کہاکہ اس قسم کے کام وحشیانہ ذہنیت رکھنے والے لوگ کرتے ہیں اور پاکستانی معاشرے میں یہ مرض بڑھتا جا رہا ہے ۔ کبھی کسی کی عزت لوٹی جاتی ہے ۔ کبھی کسی کو قتل کر دیا جاتا ہے اور کبھی کسی کو بم سے اڑا دیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات بلا شبہ تشویش ناک ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس بچی کا ایوان میں ذکر کیا گیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق اس کی عمر تقریباً 7 سال ہے اور یہ بچی تشویش ناک حالت میں ملیر ندی سے ملی تھی ۔ جس کے گلے پر چھری اور سیدھے ہاتھ پر چھری کے زخم تھے اور ملزمان یہ سمجھ کر بے ہوشی کی حالت میں اسے ندی میں پھینک کر فرار ہو گئے تھے کہ وہ شاید مرچکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چھیپا ایمبولینس کے ذریعہ پہلے اسے جناح اسپتال لے جایا گیا ، جہاں ایم ایل او دستیاب نہ ہونے کے باعث اسے فوری طور پر سول اسپتال منتول کر دیا گیا ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی شمیم ممتاز اور وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی ریحانہ لغاری اسپتال پہنچی ۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج ہو چکی ہے ۔ 7,8 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے ۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے ۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچی کی حالت بہتر ہونے کے بعد اس کے لیے یہ ممکن ہو گا کہ وہ ملزموں کو شناخت کر سکے ۔ وزیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ ڈی این اے کی کارروائی بھی شروع ہو چکی ہے ۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت سندھ واقعہ میں ملوث ملزمان کو ہر صورت گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دلانے کی کوشش کرے گی ۔ سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ شہر کے مختلف مقامات پر قائم انٹر سٹی بس ٹرمینل کی موجودگی کے باعث شہریوں کو پیش آنے والی پریشانیوں کا حکومت سندھ کو پوری طرح احساس ہے اور اس کی یہ کوشش ہے کہ اس مسئلے کا جلد کوئی حل تلاش کر لیا جائے ۔

اسمبلی میں ارکان کے توجہ دلاؤ نوٹس کے وقفہ کے دوران ایم کیو ایم کے رکن جمال احمد کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ حکومت سندھ نے ناردرن بائی پاس پر 100 ایکڑ اراضی مختص کی ہے ۔ جہاں جدید سہولتوں سے آراستہ ایک بڑا انٹر سٹی بس ٹرمینل بنایا جا رہا ہے ۔ اس طرح کا بس اسٹینڈ الآصف اسکوائر پر بھی موجود ہے ۔ اسے بھی بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ اگر دیگر شہروں سے آنے والے مسافروں کو اگر ٹول پلازہ پر ہی بسوں سے اتارنا شروع کر دیا تو لوگوں کو اپنے گھروں تک جانے میں پریشانی ہو گی ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے ٹرانسپورٹرز نے کہا ہے کہ وہ مسافروں کوشہر سے باہر تعمیر کیے جانے والے بس ٹرمینل تک پہنچانے اور واپس شہر لانے کے لیے شٹل سروس شروع کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ بعد تمام بس ٹرمینل شہر سے باہر منتقل کر دیئے جائیں گے ۔

پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر بلدیات جام خان شورو نے بتایا کہ کراچی کے شہریوں کو مناسب ٹریٹمنٹ کے بعد پینے کا صاف ستھرا پانی فراہم کیا جا رہا ہے اور اس میں کلورین بھی ملائی جاتی ہے ۔ جام خان شورو نے بتایا کہ کینجھر جھیل سے 550 ملین گیلن یومیہ پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ 80 سے 100 ملین گیلن یومیہ پانی حب ڈیم کے ذخیرہ آب سے کراچی کے شہریوں کو مہیا کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ کے ۔ 3 کا پروجیکٹ ہمارے دور میں نہیں بنا ۔ ہمارے دور میں جو منصوبے بنائے گئے ، ان کے تحت شہریوں کو صاف ستھرا پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے ۔ خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو اس وقت 40 سے 50 فیصد آلودہ پانی مہیا کیا جا رہا ہے ۔ جس سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں اور بہت سے لوگوں کے بال بھی اڑ گئے ہیں ۔

ایم کیوا یم کے سیف الدین خالد کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر بلدیات جان خان شورو کا کہنا تھا کہ ہریانہ کالونی اورنگی ٹاؤن میں یوسی آفس کرائے کی بلڈنگ میں قائم ہے اور جس میں باقاعدہ اسٹاف بھی موجود ہے ۔ اس لیے فاضل رکن کا یہ دعویٰ درست نہیں کہ یوسی آفس کی عمارت ویران ہے ۔ ایم کیو ایم کے سید ندیم راضی کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر بلدیات نے بتایا کہ کھوسو گوٹھ میں نکاس آب کی ایک اسکیم پر 95 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے ۔

محض پانچ فیصد باقی ہے ، جو جلد مکمل کر لیا جائے گا اور منصوبے پر 77.86 ملین روپے کی لاگت آئی ہے ۔ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کامران اختر کے ایک اور توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں بتایا کہ وزارت بلدیات نے کراچی میں بہت سے چھوٹے بڑے برساتی نالوں کی صفائی کرائی ہے ، جن میں کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے نالے بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی کا بیڑا سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کے دور حکومت میں پیپلز پارٹی نے اٹھایا تھا اور اس مقصد کے لیے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ بھی جاری کی گئی لیکن بعد میں پتہ چلا کہ گرانٹ کی رقم بلدیاتی ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی کی مد میں خرچ کر دی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے محمود آباد اور گجر نالے کی بھی صفائی کرائی اور وہاں قائم 9,10 ہزار تجاوزات کو بھی ختم کرایا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی کوششوں کے نتیجے میں اس مرتبہ بارشوں کے بعد ریکارڈ مدت میں سڑکوں سے پانی کا اخراج ممکن بنایا گیا ۔ وزیر اعلیٰ سندھ اور انہوں نے مسلسل شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے صورت حال کی خود نگرانی کی ۔ جام خان شورو نے کہا کہ ہم نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو صفائی کے بعد درست حالت میں برساتی نالے دے دیئے ہیں ۔ اب ان کی دیکھ بھال کرنا ان نمائندوں کی ذمہ داری ہے ۔