امریکہ سے خریدے گئے 4 ہزار ہارس پاور کے 55 لوکوموٹیوز انجنز میں سے 7انجن پر مشتمل پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

انجن جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہیں ، پاکستان ریلویز ایشیاء کی پہلی ریلوے ہے جو یہ جدید امریکن لوکوموٹیوز استعمال کریگی، سی ای او پاکستان ریلوے قانونی طور پر جو بھی ادارہ ریلوے ٹریک کی حدود میں سٹرک تعمیر کرائیگا وہ ریلوے پھاٹک، فلائی اوور سمیت دیگر سہولیت عوام کو فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے، جاوید انور ہماری کمپنی 100 سال سے ریلوے کے انجن بنارہی ہے ،دنیا بھر میں جنرل الیکٹرک اپنا لوہا منوا چکی ہے، اس وقت دنیا کے 60 ممالک میں دس ہزار سے زائد ریلوے انجن چل رہے ہیں،صارم شیخ تین سال پہلے ریلوے آخری سانسیں لے رہی تھی مگر سیاسی مدد نے ادارے کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کردیاہے، ڈی ایس ریلوے نثار میمن اور دیگرکا تقریب سے خطاب

پیر 23 جنوری 2017 17:28

امریکہ سے خریدے گئے 4 ہزار ہارس پاور کے 55 لوکوموٹیوز انجنز میں سے 7انجن ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) امریکہ سے خریدے گئے 4 ہزار ہارس پاور کے 55 لوکوموٹیوز انجنز میں سے 7انجن پر مشتمل پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے جنہیں صرف گڈز ٹرینوں کے لئے استعمال کیا جائیگا، ہماری کوشش ہے کہ شاہدرہ سے پشاور تک ٹریک کو ڈبل کیا جائے تاکہ سی پیک منصوبہ میں اس لائن سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار چیف ایگزیکٹیو آفیسر پاکستان ریلویز محمد جاوید انور نے پیر کے روز کراچی پورٹ پر لنگرانداز بحری جہاز سے انجن اتارنے اور وصول کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب اوربعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ریلوے کی بحالی و ترقی میں خصوصی دلچسپی کی وجہ سے پاکستان ریلویز بہتری کی طرف گامزن ہے اور عوام کا ریلوے پر اعتماد بحال ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے لوکو مویٹوز ریلوے میں تازہ خون بن کا دوڑے گے۔ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک سے 55لوکو موٹیوز خریدے گئے ہیں اور 7 انجن کی پہلی کھیپ بندرگاہ پر پہنچ چکی ہے یہ انجن جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہیں اور پاکستان ریلویز ایشیاء کی پہلی ریلوے ہے جو یہ جدید امریکن لوکوموٹیوز استعمال کرے گی۔

یہ انجنز 4ہزار ہارس پاور کے ہیں ، جنھیں ساہیوال میں لگنے والے کول پاور پلانٹ کو کوئلے کی ترسیل کے لیے استعمال کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ 4ہزار سے زائد ہارس پاور کے انجن پاکستان میں پہلی مرتبہ استعمال ہونگے۔نئے انجن صرف فریٹ سروس کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ریلوے کے فریٹ کارگو بڑھنے سے ٹرانسپورٹ کے کرائے آدھے ہوجائیںگئے۔انہوں نے کہاکہ 26 جنوری کو اس انجن کے ذریعے پہلی کول ٹرین ساہوال کول پاور پلانٹ کے لیے روانہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ان انجنز کو چلانے کے لئے 77 ریلوے ملازمین کو امریکہ تربیت کے لیے بھیجا گیا ہے جو ماسٹر ٹرینر کے طور پر ریلوے کے دیگر ملازمین کو تربیت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک انجن کی مالیت 47 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوکوموٹیوز آنے سے پاکستان ریلویز کی فریٹ کی مد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔انہو ں کہا کہ بہت جلد مزید 2 ہزار ہارس پاور کے انجن جنرل الیکٹرک سے خریدے جا رہے ہیں جو کراچی سے کوئٹہ گڈز ٹرینوں کے لئے استعمال ہونگے۔

جاوید انور نے کہاکہ گزشتہ سال راہداری منصوبے کے تحت چین کی کمپنی کے ساتھ ان لینڈ کول ٹرانسپورٹیشن کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت کول پاور پلانٹ کو امپورٹڈ کوئلہ فراہم کیا جائیگا اور یہ کوئلہ مکمل ماحول دوست ہوگااور پاور پلانٹ کو کوئلہ کی فراہمی اپریل 2017ستے شروع ہوجائے گی ۔انہوں نے کہاکہ ریلوے کی تاریخ میں پہلی بار اتنے پاور فل انجن خریدے گئے ہیں ، 55انجنوں کی خرید اری کے تحت7انجن کراچی پہنچ گئے ہیں جبکہ بقایا انجن مرحلہ وار درآمد کیے جائیں اور سال کے اختتام تک معاہدے کی تکمیل کا امکان ہے ۔

بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرینوں سے ہونے والوں حادثوں پر جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ قانونی طور پر جو بھی ادارہ ریلوے ٹریک کی حدود میں سٹرک تعمیر کرائے گا وہ ریلوے پھاٹک، فلائی اوور سمیت دیگر سہولیت عوام کو فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ ہم 30 سال سے جنرل الیکٹرک کے ساتھ کام کررہے ہیں اور امید ہے آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

اس موقع پر پاکستان میں جنرل الیکٹرک کے سی ای او صارم شیخ نے کہا کہ ہماری کمپنی 100 سال سے ریلوے کے انجن بنارہی ہے اور دنیا بھر جنرل الیکٹرک اپنا لوہا منوا چکی ہے۔ انہوں نے کہا اس وقت دنیا کے 60 ممالک میں دس ہزار سے زائد ریلوے انجن چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا معاہدہ 2015 میں حکومت سے طے پایا تھا اور کمپنی دو سے تین سال کہ بعد انجن فراہم کرتی ہے مگر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی کاوشوں کے باعث 16 ماہ کے بعد انجن فراہم کیے گئے ہیں اس موقع پر ڈی ایس ریلوے کراچی ڈویژں نثار احمد میمن نے کہا کہ ان انجن کے شمولیت سے کارگو کی ترسیل میں3 گناہ اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل یومیہ 10 ہزار ٹن سامان کارگوں کیاجاتا تھا جو اب بڑھ کر 30 ہزار ٹن ہوجائے گا جس سے ریلوے کی آمدنی میں خاطرخواہ اضافہ بھی ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تین سال پہلے ریلوے آخری سانسیں لے رہی تھی مگر سیاسی مدد نے ادارے کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کردیاہے۔