وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

رواں مالی سال 2016-17ء کیلئے کھاد پر سبسڈی جاری رکھنے کی منظوری ، ای سی سی نے اضافی سٹاک سے بغیر سبسڈی 3 لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کرنے کی اجازت دیدی ،سٹیٹ بنک چینی کی برآمد کے طریقہ کار کی طرز پر برآمدی یوریا کی مقدار کی بھی مانیٹرنگ کرے گا

پیر 23 جنوری 2017 17:17

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2017ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں رواں مالی سال 2016-17ء کیلئے کھاد پر سبسڈی جاری رکھنے کی منظوری دیدی۔ ای سی سی نے اضافی سٹاک سے بغیر سبسڈی 3 لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت پیر کو یہاں پرائم منسٹر آفس میں ہوا۔

اجلاس میں کابینہ کمیٹی نے رواں مالی سال کے دوران فرٹیلائزر سبسڈی سکیم جاری رکھنے کی منظوری دی، اس سلسلے میں پہلے سے طے شدہ شرائط و ضوابط برقرار رہیں گی۔ حکومت کاشتکاروں اور زرعی شعبہ کی معاونت کے لئے 200 روپے فی بوری سبسڈی دے رہی ہے۔ ای سی سی نے 28 اپریل 2017 تک بغیر کسی سبسڈی کے 3 لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بنک آف پاکستان چینی کی برآمد کے طریقہ کار کی طرز پر برآمدی یوریا کی مقدار کی بھی مانیٹرنگ کرے گا جبکہ فرٹیلائزر ریویو کمیٹی ملک میں ماہانہ بنیادوں پر یوریا کی قیمتوں کو مانیٹر کرے گی۔

مقامی سطح پر یوریا کی ریٹیل پرائس میں غیر معمولی اضافے کی صورت میں جائزہ کمیٹی ای سی سی کو کھاد کی مزید برآمد روک دینے کی سفارش کرے گی۔ یوریا کی برآمد کی اجازت ملک میں تقریبا 10 لاکھ میٹرک ٹن اضافی کھاد کی دستیابی کے پیش نظر دی گئی ہے۔ ای سی سی نے 2008-9 میں گندم کی سپلائی کی مد میں پاسکو واجبات کی ادائیگی کی اصولی منظوری دی۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی سیکرٹری ڈاکٹر وقار مسعود خان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سبکدوش ہونے والے چیئرمین نثار محمد کی خدمات کو بھی سراہا گیا۔

متعلقہ عنوان :