سی آئی ا ے اسلامی دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے تیار رہے ، ڈونلڈ ٹرمپ

اسلامی دہشت گردی بری، بہت بری چیز ہے اور دنیا سے اس کا خاتمہ کرنا بہت ضروری ہے،سی آئی اے ہیڈکوارٹر دورے پر ہدایات

پیر 23 جنوری 2017 17:00

سی آئی ا ے اسلامی دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے تیار رہے ، ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) عہدہ صدارت سنبھالنے کے پہلے ہی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا سے 'اسلامی دہشت گردی' کے خاتمے کے عہد کو دہراتے ہوئے امریکی خفیہ ایجنسی کو جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دے دیا۔ ورجینیا میں سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی ای) ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ ایجنسی کے افسران کو ہدایات دیں کہ 'اسلامی دہشت گردی بری، بہت بری چیز ہے اور دنیا سے اس کا خاتمہ کرنا بہت ضروری ہی'۔

یاد رہے کہ حلف برداری کے بعد تقریر کرتے ہوئے نئے امریکی صدر نے عہد کیا تھا کہ وہ دنیا کے مہذب ممالک کو اسلامی دہشت گردی کے خلاف متحد کریں گے اور دنیا سے اس کا مکمل صفایا کردیں گے۔2016 میں اپنی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد بار رخصت ہونے والے امریکی صدر براک اوباما کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ’بنیادی پرست اسلامی دہشت گردی‘ کی اصطلاح استعمال نہیں کرتے اور جب تک دشمن کو واضح طور پر شناخت نہیں کیا جاتا اس وقت تک اسے شکست دینا ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

سی آئی اے ہیڈکوارٹرز میں اپنی تقریر کے دوران نئے امریکی صدر ایک قدم آگیبڑھے اور خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں اور امریکیوں کو خبردار کیا کہ اسلام کی بنیادی صورت کے خلاف جنگ اب پہلے سے زیادہ شدت اختیار کرچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ نوجوان تھے تو انہوں نے اپنے ایک معلم سے سنا تھا کہ ’امریکا کبھی جنگ نہیں ہارا‘ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ ہم کچھ بھی جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں، اب ہم کچھ نہیں جیتتے۔

افغانستان میں جاری رہنے والی امریکا کی طویل ترین خارجی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کے اتنے طویل عرصے جاری رہنے کی وجہ یہ ہے کہ امریکا کی جانب سے مکمل طاقت کا مظاہرہ نہیں کیا گیا، ’ہم اپنی اصل صلاحیتیں بروئے کار نہیں لائے اور خود پر قابو رکھا‘۔ساتھ ہی انہوں نے سی آئی اے افسران سے وعدہ کیا کہ انہیں ملک دشمنوں سے نمٹنے کے لیے پہلے سے زیادہ اختیارات فراہم کیے جائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں داعش سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، کیونکہ اس کے علاوہ اور کوئی حل نہیں۔نئے امریکی صدر کے مطابق دنیا کے ممالک کے درمیان جنگیں ہوسکتی ہیں، یہ وہ خطرناک حد ہے جہاں تک ابھی ہم نہیں پہنچے۔سی آئی اے افسران کو مخاطب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے انہیں ناکافی حمایت فراہم کی مگر وہ اس میں تبدیلی لائیں گے، ’میں آپ کو صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں آپ کے ساتھ ہوں'۔

اس موقع پر انہوں نے امریکی خفیہ ایجنسیوں اور ان کے درمیان تعلقات میں خرابی سے متعلق رپورٹنگ پر میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’امریکی صحافی دنیا کے غیردیانت دار لوگوں میں سے ہیں، میں 1 ہزار فیصد آپ (سی آئی اے افسران) کے ساتھ ہوں'۔واضح رہے کہ حلف برداری سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ انہوں نے 2016 کے انتخابات کو روسی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ہیک کیے جانے کی بات کی.

متعلقہ عنوان :