آذر بائیجان کے باشندے ایک بلند ہمت قوم ہیں،سابق وزیر خارجہ عبدالستار کا تقریب سے خطاب

پیر 23 جنوری 2017 16:36

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2017ء) سابق وزیر خارجہ عبدالستار نے کہا ہے کہ آذر بائیجان کے باشندے ایک بلند ہمت قوم ہیں جنہوں نے بیرونی جارحیت کا ڈٹ کا مقابلہ کیا اور بالآخر 18 اکتوبر 1991ء کو سوویت یونین سے آزادی حاصل کی۔ وہ گذشتہ روز پریسٹن یونیورسٹی میں تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں ایسے وحشیانہ قتل عام کی مثال بہت کم ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آذر قوم کی اس عظیم قربانی نے آزادی کا راستہ ہموار کیا۔ آذربائیجان کے سفیر علی علی زادے نے کہا کہ 20 جنوری کا سانحہ ان کے ملک کی تاریخ میں بہت اہمیت رکھتا ہے جب سوویت فوج نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پر حملہ کیا اور شہر کی گلیوں میں گھس کر شہریوں کا قتل عام کیا۔

(جاری ہے)

آذربائیجان کے لوگوں کی قربانیاں رنگ لائیں اور انہیں سوویت تسلط سے آزادی ملی۔

آذربائیجان کے سفیر نے کہا کہ ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ جس نے ہماری مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیانت محبت، اخوت، ہمدردی اور باہمی تعاون کا رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا۔ پریسٹن یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے آذر بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے لوگوں نے غیر ملکی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور بالآخر آزادی حاصل کی۔ ڈاکٹر عبدالباسط نے کہا کہ 20 جنوری کو تاریخ میں سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ روس نے آذربائیجان کے عوام پر جو مظالم ڈھائے تاریخ میں ان کی مثال بہت کم ملتی ہے۔ مقررین نے کہا کہ آرمینیا نے ناجائز طور پر آذربائیجان کے علاقہ نگارنو کارا باخ پر قبضہ کر رکھا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

مقررین میں آصف نور، محمود الحسن، ڈاکٹر محمد خان، ڈاکٹر عدنان سرور اور زیڈ اے قریشی شامل تھے جنہوں نے سانحہ 20 جنوری کے حوالہ سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب کے اختتام پر پریسٹن یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عبدالباسط نے مہمان خصوصی سابق وزیر خارجہ عبدالستار اور آذربائیجان کے سفیر علی علی زادے کو یونیورسٹی شیلڈ پیش کی۔