دنیا کو تشدد اور انتہاء پسندی کے خلاف متحد ہونا چاہئے، پاکستان نے بہتر حکمت عملی سے دہشت گردی پر قابو پالیاہے ، رابطہ عالم اسلامی کو آپس میں اتفاق پیدا کرنے کیلئے لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے، صدر مملکت ممنون حسین کی رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم ال عیسیٰ سے ملاقات میں گفتگو

پیر 23 جنوری 2017 16:14

دنیا کو تشدد اور انتہاء پسندی کے خلاف متحد ہونا چاہئے، پاکستان نے بہتر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دنیا کو تشدد اور انتہاء پسندی کے خلاف متحد ہونا چاہئے، پاکستان نے بہتر حکمت عملی سے دہشت گردی پر قابو پالیاہے ، رابطہ عالم اسلامی کو آپس میں اتفاق پیدا کرنے کیلئے لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے یہ بات پیر کویہاں ایوان صدر میں رابطہ عالم اسلامی (مسلم ورلڈ لیگ) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم ال عیسیٰ سے ملاقات کے دوران کہی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، سینیٹر علامہ ساجد میر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی نے پاکستان کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے لیکن بہتر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان نے اس پر قابو پا لیا ہے، دہشت گردی پاکستان کا ہی نہیں بلکہ اقوام عالم کا مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کیلئے او آئی سی سمیت تمام ممالک کو مل کر حکمت عملی بنانا ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو ممالک دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں وہاں کے عوام اور وہاں بنیادی ڈھانچے کی بحالی کیلئے نظام بنایا جائے، اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردی کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کیا جائے کیونکہ دہشت گردی کی وجہ سے مسلمانوں کا دنیا بھر میں تاثر خراب ہوا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی دنیا میں بہت سے مسائل پید ا ہو گئے ہیں جن سے ہنگامی بینادوں پر نمٹنے اور ان کے خاتمہ کیلئے مل کر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان پر بطور اسلامی تنظیم کے سربراہ یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آپس میں اتفاق پیدا کرنے کیلئے لائحہ عمل بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مختلف وجوہات کا سہارا لے کر مسلم دنیا کے کئی ممالک کو تباہ کر دیا گیا۔ اسی طرح فلسطین اور کشمیر کے مسلمان مسائل سے دوچار رہے ہیں، یہ ان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی علمی اور فکری رہنمائی سے ان مسائل کو حل کرنے کیلئے ٹھوس تجاویز دیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا لیکن پاکستان نے بھرپور مقابلہ کیا اور دہشت گردی کی کمر توڑ دی۔ صدر نے کہا کہ اب دیگر اسلامی ممالک کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ کے اسلامی ممالک اس کا نشانہ ہیں۔ اس موقع پر رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم ال عیسیٰ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ اس ناسور کے خاتمہ کیلئے عالمی برادری اور خاص طور پر مسلم ممالک کو پاکستان کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے۔