مسلم پولٹیکل لیگ جموں کشمیر کے چیئرمین فاروق احمد توحیدی کا برطانوی پارلیمنٹ ممبران کی جانب سے تنازعہ کشمیرکے حوالے سے دئیے گئے بیان اور قرارداد پاس کر نے کا خیر مقدم

پیر 23 جنوری 2017 15:26

مظفرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2017ء) مسلم پولٹیکل لیگ جموں کشمیر کے چیرمین فاروق احمد توحیدی نے برطانوی پارلیمنٹ ممبران کی جانب سے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے دئیے گئے بیان اور قرارداد پاس کر نے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان کے آخری انگریز وائس رائے اور گورنر جنرل لارڈ مونٹ بیٹن کے کہنے پر ریڈ کلف نے بددیانتی کا مظاہر ہ کرکے تقسیم ہند کے نقشے میں تبدیلی کرکے گورداس پور کو پاکستان کے بجائے بھارت کو نہ دیا ہوتا ،تو تنازعہ کشمیر کا نام و نشان بھی نہ ہوتا اور ریاست جموں کشمیر پاکستان کی ایک ریاست ہوتی۔

فارو ق احمد توحیدی نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ ممبران کو کشمیر پر ثالثی کے بجائے اقوام متحدہ میں تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے حوالے سے درجنوں قراردادوں پرمنصفانہ عملدرآمد کرانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے، جس کی وجہ سے ۷۴۹۱ ئ؁ سے آج تک جموں کشمیر کے لاکھوں لوگ بھارت کے ظلم و استبداد کا نشانہ بن چکے ہیں اور ہر طر ف وسیع پیمانے پر تباہی و بربادی ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اپنے تاریخی پس منظر میں حل کروانے کے حوالے سے برطانیہ کا کردار نہایت ہی اہم ہے اور برطانیہ کو جنوبی ایشاء کے کروڑوں لوگوں کے مستقبل کے حوالے سے سنجیدگی کے ساتھ غور و فکر کرکے تنازعہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکنے اور ٹالنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہے،جو صرف اسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے کہ تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق حل ہو، تاکہ جموں کشمیر کے لوگ اپنے جذبات و احساسات کی صحیح ترجمانی کرکے اپنے مستقبل کا از خود فیصلہ کرسکیں ۔