پاکستان ریلویز کے لیے امریکی کمپنی کے تیار کردہ جدید7 انجنوںپر مشتمل پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی

ہزار سے زائد ہارس پاور کے انجن پاکستان میں پہلی مرتبہ استعمال ہونگے،یہ انجن صرف فریٹ سروس کے لیے استعمال کیے جائیں گے، جاویدانور ان انجنوں کا شمار دنیا کے جدید ریلوے انجن میں ہوتا ہے۔ دس ہزار انجن دنیا کے 60 ممالک کو دیئے ہیں،سی ای اوجنرل الیکٹرک کمپنی امریکہ صارم شیخ تین سال پہلے ریلوے آخری سانسیں لے رہی تھی مگر سیاسی مدد نے ادارے کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کردیاہے، ڈی ایس ریلوے نثار میمن اور دیگرکا تقریب سے خطاب

پیر 23 جنوری 2017 15:11

پاکستان ریلویز کے لیے امریکی کمپنی کے تیار کردہ جدید7 انجنوںپر مشتمل ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) پاکستان ریلویز کے لیے امریکی کمپنی کے تیار کردہ جدید7 انجنوںپر مشتمل پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے ۔ انجنوں کی کراچی آمد پر افتتاحی تقریب ویسٹ ہارف کے پی ٹی پرمنعقد کی گئی۔اس موقع پرچیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے جاوید انور، چیف ایگزیکٹو آفیسر امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک صارم شیخ، ڈی ایس ریلوے نثار میمن اور ڈی سی او ریلوے ناصر نذیرسمیت پاکستان ریلوے کے دیگراعلیٰ حکام بھی موجودتھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹوآفیسرجاوید انور نے کہاکہ پاکستان ریلویز کے لیے آج تاریخ کا سنہرا دن ہے۔ امریکہ سے خریدے گئے 55انجن میں سے 7انجن کی پہلی کھیپ مل گئی ہے ۔ یہ انجن 4ہزار ہارس پاور کے ہیں ، جنھیں ساہیوال میں لگنے والے کول پاور پلانٹ کو کوئلے کی ترسیل کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 4ہزار سے زائد ہارس پاور کے انجن پاکستان میں پہلی مرتبہ استعمال ہونگے۔

نئے انجن صرف فریٹ سروس کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ریلوے کے فریٹ کارگو بڑھنے سے ٹرانسپورٹ کے کرائے آدھے ہوجائیںگئے۔انہوں نے کہاکہ 26 جنوری کو اس انجن کے ذریعے پہلی کول ٹرین ساہوال کول پاور پلانٹ کے لیے روانہ ہوگی۔انہوں نے کہاکہ امریکی ساختہ انجن ویسٹ وہارف سے کراچی میں ریلوے شیڈ منتقل کیے جائیں گے جہاں ان کا مکینکیل پروسیس کیا جائیگا ۔

جاوید انور نے کہاکہ گزشتہ سال راہداری منصوبے کے تحت چین کی کمپنی کے ساتھ ان لینڈ کول ٹرانسپورٹیشن کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت کول پاور پلانٹ کو امپورٹڈ کوئلہ فراہم کیا جائیگا اور یہ کوئلہ مکمل ماحول دوست ہوگااور پاور پلانٹ کو کوئلہ کی فراہمی اپریل 2017ستے شروع ہوجائے گی ۔انہوں نے کہاکہ ریلوے کی تاریخ میں پہلی بار اتنے پاور فل انجن خریدے گئے ہیں ، 55انجنوں کی خرید اری کے تحت7انجن کراچی پہنچ گئے ہیں جبکہ بقایا انجن مرحلہ وار درآمد کیے جائیں اور سال کے اختتام تک معاہدے کی تکمیل کا امکان ہے ۔

جاویدانور نے کہاکہ 55 انجنوں کی قیمت 25 ارب روپے بنتی ہے ۔10کروڑ کے ٹیکس شامل کرکے ایک انجن کی قیمت 57 کروڑ روپے ہے۔تقریب سے خطاب میں امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسرصارم شیخ نے کہاکہ ان انجنوں کا شمار دنیا کے جدید ریلوے انجن میں ہوتا ہے۔ دس ہزار انجن دنیا کے 60 ممالک کو دیئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایندھن کی مد میں سالانہ کروڑوں کی بچت ہوگی۔ ڈی ایس ریلوے نثار میمن نے کہاکہ ان انجنوں سے فریٹ آپریشن 3 گنا بڑھ جائے گا۔ان انجنوں کی مدد سے کارگو کی ترسیل 10 ہزار ٹن سے بڑھ کر 30 ہزار ٹن یومیہ ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ تین سال پہلے ریلوے آخری سانسیں لے رہی تھی مگر سیاسی مدد نے ادارے کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کردیاہے